۔21 ویں صدی کا آخری طویل ترین چاند گہن ملک بھر میں نظر آئے گا

۔27 جولائی کو 11:54 بجے شب چار گھنٹے طویل نادر فلکیاتی عمل کا آغاز ’خونی چاند ‘ پر تجسس

کولکتہ 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) 21 ویں صدی کا طویل ترین چاند گہن 27 جولائی کو ملک کے تمام حصوں میں دیکھا جائے گا۔ دوران گہن ’چہرۂ مہتاب سرخ رو‘ ہوجائے گا۔ چاند کے سرخی مائل ہونے کے اس عمل کا حوالہ عام طور پر ’خونی چاند‘ کے نام سے دیا جاتا ہے۔ ایم پی برلا ادارہ برائے بنیادی تحقیق و ایم پی برلا رصد گاہ کے محقق، ماہر فلکیاتی علوم و ڈائرکٹر دیبی پروساد دواری نے پی ٹی آئی سے کہاکہ ’’ہندوستانی ناظرین خوش نصیب ہیں کیوں کہ ملک کے تمام حصوں میں جزوی اور کامل دونوں ہی گہن پوری طرح دیکھے جاسکیں گے‘‘۔ انھوں نے کہاکہ یہ گہن افریقہ کے بڑے حصہ کے علاوہ جنوبی امریکہ، مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیاء میں دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ مکمل چاند گہن تقریباً ایک گھنٹہ 43 منٹ کا ہوگا۔ جزوی چاند گہن ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق 27 جولائی کو رات 11:54 منٹ پر شروع ہوگا اور گہن کامل 28 جولائی کو ایک بجے شب شروع ہوگا۔ اس سائنسداں نے کہاکہ 28 جولائی کو رات 1:52 بجے انتہائی تاریکی کے ساتھ چاند بالکل سیاہ ہوجائے گا۔ یہ عمل تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہے گا۔ اس طرح ’مہوش‘ کو 2:43 بجے شب تک ’سیاہ وش‘ کے روپ میں دیکھا جائے گا۔ جس کے بعد 3:49 بجے شب تک جزوی چاند گہن دیکھا جائے گا۔ نادر و نایاب فلکیاتی عمل اور نظاروں سے دلچسپی رکھنے والوں کے لئے یہ اس صدی کا سنہرہ موقع بھی ہوگا۔ کیوں کہ تقریباً 4 گھنٹے اور 5 منٹ طویل چاند گہن اس صدی کا پہلا اور آخری گہن ہوگا۔ بالخصوص ’خونی چاند‘ پر فلکیاتی علوم سے تعلق رکھنے والوں کے لئے باعث دلچسپی ہوگا۔ مختلف مذاہب اور علاقوں میں چاند گہن اور شاذ و نادر وقوع پذیر ہونے والے ’خونی چاند‘ کے عمل سے مختلف واقعات وابستہ ہیں۔ اکثر ممالک اور تہذیبوں میں خونی چاند سے تشدد جنگ جدال کا شگون اخذ کیا جاتا ہے۔