۔15 اگسٹ سے قبل سپریم کورٹ کے فیصلے کا امکان نہیں

پاکستان میں پناما گیٹ مقدمہ ‘ نواز شریف کی کرسی داؤ پر

تمام دستاویزات کا جائزہ ضروری ۔ پاکستان تحریک انصاف پارٹی جلد فیصلے کی خواہشمند
اسلام آباد 27 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان سپریم کورٹ کی جانب سے پناما گیٹ مقدمہ میں جو وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے افراد خاندان کے خلاف ہے فیصلہ 15 اگسٹ سے قبل سنائے جانے کی امید نہیں ہے ۔ آج عدالت کی جانب سے آئندہ دو ہفتوں کے دوران زیر سماعت آنے والے مقدمات کی وضاحت کی جس کے بعد یہ تاثر پیدا ہوا ہے ۔ عدالت میں مقدمات کی فہرست کے مطابق 11 اگسٹ تک جو مقدمات زیر سماعت آنے والے ہیں ان کیلئے سہ رکنی بنچس بھی قائم کی گئی ہیں تاہم اس فہرست میں پناما گیٹ کا مقدمہ شامل نہیں ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ اس مقدمہ کی سماعت کرنے والے تین کے منجملہ دو ججس 11اگسٹ تک دارالحکومت اسلام آباد میںنہیں رہیں گے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں مقدمات کیس ماعت کرینگے جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن رخصت پر جائیں گے ۔ 12 تا 14 اگسٹ عدالت کو تعطیل ہوگی ۔ یہ وقت ہفتے کے اختتام کا ہوگا اور پھر 14 اگسٹ کو پاکستان کا یوم آزادی منایا جاتا ہے ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ایک چھ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس کو یہ ذمہ داری دی گئی تھی کہ وہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے افراد خاندان کے خلاف عائد کئے گئے الزامات کی تحقیقات کرے ۔ اس ٹیم کی جانب سے 10 جولائی کو عدالت کو اپنی رپورٹ پیش کرچکی ہے ۔ اگر اس رپورٹ میںنواز شریف کو نشانہ بنایا گیا ہو تو اس سے نواز شریف کو کرسی سے محروم ہونا بھی پڑسکتا ہے ۔ سپریم کورٹ نے اس سارے معاملہ میں اپنی سماعت 21 جولائی کو مکمل کرلی ہے تاہم اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہے ۔ عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے میں تاخیر سے پاکستان تحریک انصاف پارٹی متفکر ہے ۔ پارٹی سربراہ عمران خان نے عدالت سے خواہش کی تھی کہ وہ کسی تاخیر کے بغیر اپنا فیصلہ سنائے ۔ انہوں نے کل کہا تھا کہ ملک کے عوام سپریم کورٹ کے فیصلے کے منتظر ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے کچھ قائدین کو اب بھی امید ہے کہ عدالت کی جانب سے جلد فیصلہ سنایا جاسکتا ہے ۔ سینئر لیڈر بابر اعوان نے کہا تھا کہ عدالت کی جانب سے ہوسکتا ہے کہ کل مقدمات کی فہرست دوبارہ جاری کی جائے جس میں اس مقدمہ کا فیصلہ بھی شامل ہوسکتا ہے ۔ تاہم قیاس کیا جا رہا ہے کہ ملک میں 15 اگسٹ سے قبل اس مقدمہ کا فیصلہ شائد ہی کیا جائے کیونکہ اس مقدمہ کی سماعت کرنے والے جو ججس ہیں وہ تمام دستاویزات کا جائزہ لینے کی کوشش کرینگے اور وہ انتہائی اہمیت کے حامل اس فیصلے سے قبل تمام شواہد پر بھی تفصیلی غور و خوض کرینگے ۔ اس صورتحال میں یہی امید کی جا رہی ہے کہ 15 اگسٹ کے بعد ہی اس کیس کا فیصلہ ہوگا ۔ گذشتہ سال پناما پیپرس کے افشا میں یہ ادعا کیا گیا تھا کہ نواز شریف خاندان کے تین افراد کی بیرون ملک کمپنیاں ہیں اور ان کمپنیوں کا انہوں نے اپنی دولت کے انکشاف میں کوئی تذکرہ نہیں کیا ہے ۔