حیدرآباد۔یکم مارچ (سیاست نیوز) کم عمر لڑکوں کے گاڑیاں چلانے کے خلاف حیدرآباد ٹریفک پولیس کی جانب سے مہم میں شدت پیدا کردی گئی ہے اور کم عمر ڈرائیورس کے والدکو جیل بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ ترین کارروائی میں پرانے شہر کے مختلف علاقوں میں 10 کم عمر لڑکے گاڑیاں چلاتے پکڑنے جانے پر ان کے والد کو قصوروار قرار دیتے ہوئے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں 9 ویں اسپیشل میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ مسٹر کے الطاف حسین نے انہیں بطور سزا ایک دن کیلئے جیل بھیج دیا اور 500 روپئے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔ علاقہ بہادر پورہ، سنتوش نگر، فلک نما، میرچوک، ٹولی چوکی، آصف نگر اور دیگر علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں اکثر کم عمر لڑکے گاڑی چلاتے پائے جاتے ہیں۔ ٹریفک پولیس نے فروری میں کم عمر ڈرائیونگ کے 1079 مقدمات درج کئے گئے ہیں اور 45 لڑکوں کے والد کو ایک دن جیل کی سزا دی گئی ۔ اتنا ہی نہیں ٹریفک پولیس ٹولی چوکی نے 14 سالہ کم عمر آٹو ڈرائیور کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا اور اسے عدالت میں پیش کرکے بچوں کی جیل بھیج دیا گیا۔ ڈی سی پی ٹریفک مسٹر اے وی رنگاناتھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ کم عمر بچوں کو گاڑی چلانے کی اجازت نہ دیں ورنہ ان کے خلاف کارروائی کرکے انہیں جیل بھیجا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں پرانے شہر کے علاقوں میں کم عمر لڑکوں کی سڑک حادثوں میں اموات پر یہ کارروائی کی جارہی ہے۔ مسٹر رنگاناتھ نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی خصوصی ٹیمیں کم عمر نوجوانوں پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور انہیں پکڑنے پر گاڑی ضبط کی جارہی ہے اور باپ کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ جیل کی سزا میں اضافہ ہوسکتا ہے۔