یو پی ۔ دارلعلوم دیوبند نے عورتوں پر پلکیں ‘بہویں بنانے اور بال کٹانے سے اجتناب کا دیا حکم

دیوبند۔درالعلوم دیو بند نے پلکیں تراشنے اور بہویں بنانے سے منع کرنے کے علاوہ بال بھی ناکاٹنے کا ایک فتوی جاری کیاہے۔دارلعلوم دیو بند کے دارالافتہ نے عورتوں کے بالوں کے متعلق مذکورہ تمام سرگرمیوں کو غیراسلامی بھی قراردیا ہے۔

درالعلوم دیو بند کے مولانا کاظمی نے کہاکہ ’’ دارلعلوم دیو بند نے مسلم خواتین کے بال کٹانے‘ پلکیں تراشنے‘ اور بہویں بنانے کے خلاف فتویٰ جاری کیاہے ‘‘۔خبروں کے مطابق اترپردیش کی دینی درسگاہ درالعلوم سے رجوع ہوتے ہوئے ایک شخص نے بال کٹانے اور پلکیں او ربہویں تراشنے کے طریقہ کار کو اسلامی ہونا نہ ہونے کے متعلق سوال کیاتھا۔ جس کے جواب میں درسگاہ کے دارلافتہ نے اس قسم کے عمل کو غیراسلامی قراردیاہے۔

ویمن جہدکار ماریہ عالم فتوی کی اجرائی پر سوال کھڑا کرتے ہوئے کہاکہ ’’ درالعلوم بھی مسلمانو ں کے خلاف دنیابھر میں جاری ساز ش کا حصہ بن گیا ہے‘ جہاں پر وہ شدت پسندوں اور دہشت گردوں کو فروغ دے رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ عورتوں پر مظالم ڈھائیں گے‘‘۔

انہو ں نے مزید کہاکہ اس قسم کی باتیں اسلام کی شبہہ کو متاثر کرتے ہیں جس سے خواتین کی اہمیت کو گھٹانے کاکام کیاجارہا ہے۔ عالم نے کہاکہ’’ اسلام عورت پر تحدیدات عائد کرنے کا نہیں بلکہ عورت کو خود مختار بنانے والے مذہب کا نام ہے‘‘۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ مسلم عورتوں کے متعلق کوئی نہیں سونچے انہیں کیاکرنا ہے وہ خود طئے کریں گی۔ماضی میں بھی درالعلوم دیو بند نے کئی فتوے جاری کئے ہیں۔

جنوری 2012میں دیو بند نے سلمان رشدی کے ہندوستان میںآمد پر روک لگانے کافتوی جاری کرتے ہوئے کہاکہ تھا کہ رشدی نے مسلمانوں کے جذبات مجروح کئے ہیں۔

مئی 2010میں درالعلوم دیو بند نے فتوی جاری کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ مرد او رعورت ایک جگہ کام نہیں کرسکتے باوجود اسکے وہ حیاء والے لباس میں کیوں نہ ہوں۔

ستمبر2013میں دیو بند نے فتوی جاری کرتے ہوئے تصوئیر کشی کوغیراسلامی قراردیتے ہوئے اس پر امتناع عائد کیاتھا