عوام میں سلامتی اور مجرمین میں خوف کا احساس پیدا کرنا ہوگا ، خواتین کی حفاظت اور انسانی حقوق کا تحفظ بھی چیلنج ، سی ایم کا جائزہ اجلاس
لکھنو ، 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر اترپردیش ادتیہ ناتھ نے پولیس عہدیداروں سے اپنے کام کا انداز تبدیل کرلینے کیلئے کہا ہے تاکہ عوام میں حفاظت و اطمینان اور مجرمین میں خوف کا احساس پیدا کیا جاسکے۔ گزشتہ روز یہاں ایک جائزہ اجلاس میں انھوں نے پولیس کے کام کاج کے اسٹائل کو شفاف اور کرپشن سے پاک بنانے پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ پولیس کو لازمی طور پر عوام کیساتھ راست رابطہ قائم کرنا اور معمولی واقعہ کا تک ضرور نوٹ لینا چاہئے۔ ادتیہ ناتھ نے گریٹر نوئیڈہ میں بعض افریقی طلباء پر حملے کے واقعہ اور سنت کبیر نگر میں خام بم کے دھماکہ پر بھی بات کی۔ چیف منسٹر نے پولیس عہدیداروں کو ہدایت دی کہ جلد از جلد وسیع منصوبۂ عمل تیار کریں اور اچھے پولیس سسٹم کو یقینی بنائیں۔ ’’اگر پولیس عہدے دار اپنے مصروف شیڈول سے کچھ وقت نکال کر اپنے ماتحتین کے ہمراہ چند کیلومیٹر پیدل پٹرولنگ کریں تو اس سے عوام میں سلامتی اور حوصلہ کا احساس پیدا ہوگا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اگر پولیس کا محکمہ اپنے کام کاج کے انداز میں تبدیلی لاتا ہے تو اس سے مجرمین اور سماج دشمن عناصر میں خوف پیدا ہوگا۔ ادتیہ ناتھ نے پولیس والوں سے یہ بھی کہا کہ اپنے محکمہ میں ایسے عناصر کی شناخت کریں جو مجرمین اور سماج دشمن عناصر کے ساتھ گٹھ جوڑ میں کام کررہے ہیں، نیز پولیس عہدیداروں اور ماتحتین کے درمیان ’’داخلی‘‘ ڈسپلن کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ سی ایم نے پولیس حکام کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی کہ اُن کے مکانات اور دفاتر صاف ستھرے ہوں۔ ادتیہ ناتھ نے پولیس عہدیداروں سے یہ بھی یقینی بنانے کیلئے کہا کہ پولیس اسٹیشن پہنچنے والے شکایت کنندگان کیلئے بیٹھنے کا مناسب انتظام ہو اور اُن سے اچھا برتاؤ کیا جائے۔ انھیں ایسے اوقات میں اضافی چوکسی برتنے کی ہدایت کی گئی جب بینک کھلتے ہیں اور جب بازار دن بھر کے بعد بند ہوتے ہیں۔ چیف منسٹر نے پولیس کو لینڈ مافیا، گاؤ اسمگلروں اور کانکنی مافیا کیخلاف پُراستقلال مہمات کے ذریعہ کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ انھوں نے کہا کہ اترپردیش پولیس کی ڈائیل 100 سرویس کے ذریعہ اچھا رابطہ قائم کیا جانا چاہئے۔ یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ موسم گرما میں آتشزدگی کے واقعات بڑھ جاتے ہیں، اس لئے فائر سرویسیس کو زیادہ چوکس رہنا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ کسی بھی واقعہ معمولی سمجھ کر نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔ سی ایم کا یہ بھی تاثر رہا کہ سیول ڈیفنس کو مضبوط بنایا جائے اور ان کی خدمات کو محض خاص موقعوں تک محدود نہیں کرنا چاہئے۔ چیف منسٹر نے مزید کہا کہ خواتین کی حفاظت اور انسانی حقوق کا تحفظ بھی چیلنج ہے اور یہ ترجیحی فہرست میں رہنا چاہئے۔