یو پی و راجستھان میں گرد کا طوفان‘ بھیانک بارش ، 109 ہلاک

لکھنو؍جئے پور ۔3مئی (سیاست ڈاٹ کام) شدید گرد کے طوفان اور اس کے بعد گرج چمک کے ساتھ بارش نے اترپردیش (یو پی) اور راجستھان کے بڑے حصوں میں تباہی مچائی، جیسا کہ مجموعی طور پر کم از کم 109 ہلاکتوں اور تقریباً 200 دیگر افراد زخمی ہونے سے اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ یہ طوفان اور بارش چہارشنبہ اور جمعرات کی درمیانی رات جاری رہے، جس کے نتیجہ میں تباہی کی نئی داستان رقم ہوئی ۔ مکان‘ درخت اور ستون گرگئے، نیز برقی سربراہی منقطع ہوگئی ۔ یو پی میں گرد کے شدید طوفان کی وجہ سے کم از کم 73 افراد ہلاک اور دیگر 91 زخمی ہوگئے ۔ راجستھان میں 36 ہلاکتیں واقع ہوئیں اور اس طرح وہاں حالیہ ہلاکت خیز موسم کی وجہ سے اموات کی تعداد بڑھ کر 47تک پہنچ گئی ۔ مغربی ریاست میں تقریباً 100 دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں ۔

شمالی ہند میں بالخصوص یو پی اور راجستھان کے بڑے حصوں میں 100 کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں، جن سے مادی نقصان تو ہوا ہی، کئی لوگوں کی سانسیں بھی اکھڑ گئیں! بدترین وقت تقریباً 45 منٹ کا رہا جس کی اطلاع راجستھان میں دھولپور سے موصول ہوئی ہے لیکن وہاں ہونے والے نقصان کی بابت آج صبح ہی معلوم ہوسکا۔ آج محکمہ موسمیات نے راجستھان اور یو پی کے حصوں میں آئندہ 48 گھنٹوں میں گرد کے ایک اور طوفان کی پیش قیاسی کی ہے۔ محکمہ کے عہدہ دار نے نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کوجئے پور میں بتایا کہ اُن کا محکمہ گزشتہ دو یوم سے طوفان کی وارننگ دیتا آرہا تھا۔ انڈیا مٹیورولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل مریتونجے مہاپاترا نے کہا کہ ریت کا طوفان ہریانہ کے آسمانوں پر طوفانی گردش کا نتیجہ ہے۔

لیکن ساتھ ہی شمالی پاکستان اور پڑوسی جموں و کشمیر اور خلیج بنگال سے چلنے والی مشرق کی سمت والی ہوائیں بھی مغربی ہند میں ہلاکت خیز موسم کیلئے مساوی ذمے دار ہیں۔ یو پی میں آگرہ کے علاوہ دیگر متاثرہ اضلاع بجنور ‘ رامپور ‘ پیلی بھیت ‘ فیروزآباد ‘ چترکوٹ ‘ مظفر نگر ‘ رائے بریلی اور اناؤ ہیں ۔ راجستھان میں ضلع دھولپور بدترین متاثرہ علاقہ ہے جہاں 17 افراد کی ہلاکت واقع ہوئی ۔ متاثرہ علاقوں دھولپور اور آگرہ سے دو، دو اموات کی اطلاع ملی ۔ چند افراد ابتدائی علاج کے بعد گھر روانہ کردیئے گئے جبکہ دیگر زخمی زیر علاج ہیں۔ نازک حالت والے مریضوں کو دھولپور سے جئے پور روانہ کردیا گیا ۔ تباہی کی تفصیلات ہنوز چیدہ چیدہ وصول ہورہی ہیں ۔ راحت رسانی اور بچاؤ کارروائی کی کئی ٹیمیں ملبہ کی صفائی اور برقی سربراہی بحال کرنے میں مصروف ہیں ۔ متعلقہ اضلاع کے انتظامیہ نے ہنگامی حالات کے فنڈ سے رقم جاری کردی ہیں ۔ مہلوکین کے ارکان خاندان کو 4لاکھ روپئے‘ 60فیصد زخمی ہوجانے والے افراد کے ارکان خاندان کو 2لاکھ روپئے اور دیگر افراد کو 60 ہزار روپئے ادا کئے جارہے ہیں، جنہیں 40تا 50فیصد زخم آئے ہیں۔ جانوں کے اتلاف اور گرد کے طوفان سے تباہی پر وزیراعظم نریندر مودی نے آج اظہار رنج کرتے ہوئے دونوں ریاستوں کے عہدیداروں کو احکام جاری کئے ہیں کہ عاجلانہ بنیادوں پر راحت رسانی اور بازآبادکاری کی جائے ۔ چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے نے بھی اس آفت سماوی پر اظہار غم کرتے ہوئے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ متاثرین کی مدد کے تمام اقدامات کو یقینی بنایا جائے ۔ کانگریس نے یو پی کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی کرناٹک کی انتخابی مہم میں شرکت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر یوگی کرناٹک میں ناٹک کررہے ہیں جبکہ اُن کی ریاست گرد کے طوفان کی وجہ سے مصیبتوں کا سامنا کررہی ہے ۔ کم از کم 73 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور ریاست میں شدید گرد کے طوفان سے تباہی پھیلی ہے۔ادتیہ ناتھ کرناٹک میں کل انتخابی جلسوں سے مخاطب کرنے والے ہیں۔