حیدرآباد:واسٹ ایپ پر وائیرل ہورہے ایک ویڈیو میں کچھ لوگ دیکھائی دے رہے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایم ائی ایم کا کارکن اور لیڈرس ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے پارٹی کو استعفیٰ دیدیا ہے۔
حالیہ اسمبلی انتخابی میں شکست کے بعد پارٹی سے ناراض ‘ کچھ کارکنوں کو ماننا ہے ریاست میں بطور چیف منسٹریوگی ادتیہ ناتھ کی حلف برداری کے فوری بعد استعفیٰ دیدینا چاہئے تھا
۔تاہم حیدرآباد میں ایم ائی ایم کی قیادت نے ایسے تمام دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی پارٹی ورکرنے استعفیٰ نہیں دیاہے اور یوپی میں پارٹی کی بنیادیاں مضبوط ہیں۔
دکن کرانیکل کی رپورٹ کے مطابق ‘ مذکورہ ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ ناراض لیڈرس او ر کارکنان ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی پر الزام لگارہے ہیں کہ انہوں نے انتخابات کے دوران مخالف ملک ایجنڈہ پر کام کرتے ہوئے عوام کوگمراہ کیاہے۔
اویسی کو نوجوانوں کے ذہنوں کو ترقی سے منتشر کرنے کا بھی ذمہ دارٹھرایاجارہا ہے۔ دعویٰ ہے کہ ہندو مسلم اتحاد ہی ملک کی ترقی کا واحد ذریعہ ہے‘مذکورہ افراد نے ایم ائی ایم کونہ صرف اترپردیش بلکہ ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی دوطبقات کے درمیان تقسیم کی کوششوں کا بھی الزام عائد کیاگیاہے۔
اے ائی ایم ائی ایم کے مبینہ کارکنوں کے مطابق پارٹی میں نظام ضبط کی کمی بھی ہے۔