یو پی : غازی پور میں احتجاجی ہجوم کی سنگباری ‘ کانسٹیبل ہلاک

چند ہفتوں میں دوسرا واقعہ ۔ مودی کی ریلی کے مقام کو جانے کی اجازت نہ دینے پر نشاد پارٹی کارکنوں کا تشدد

لکھنو 29 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اترپردیش کے غازی پور ضلع میں آج ایک پرہجوم احتجاج کے دوران سنگباری کی زد میں آکر ایک پولیس کانسٹیبل ہلاک ہوگیا ۔ یہ واقعہ وزیر اعظم نریندرمودی کی ایک ریلی کے کچھ ہی دیر بعد پیش آیا ۔ پولیس نے حملہ آوروں کی نشاد پارٹی کے ورکرس کی حیثیت سے شناخت کی ہے جو سارے ضلع میں احتجاج کر رہے تھے اور ان کا مطالبہ تھا کہ ان کی برادری کو سرکاری ملازمتوں میں زیادہ تحفظات دئے جائیں۔ اترپردیش میں گذشتہ چند ہفتوں کے دوران ہجوم کے ہاتھوں کسی پولیس اہلکار کی موت کا یہ دوسرا واقعہ ہے ۔ 3 ڈسمبر کو بلند شہر میںپیش آئے تشدد میں انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا ۔ اس وقت گئو کشی کے الزامات پر جھڑپیں شروع ہوئی تھیں۔ آج پیش آئے واقعہ میں متوفی کانسٹیبل سریش واٹس اور اس کے ساتھی وزْر اعظم مودی کی ریلی کے بعد سکیوریٹی ڈیوٹی سے واپس ہو رہے تھے ۔ ایک پولیس اہلکار نے جو سارے واقعہ کا عینی شاہد ہے کہا کہ کنٹرول روم نے انہیں مطلع کیا کہ نشاد برادری کے کچھ ارکان اٹوا کے قریب راستہ روکے ہوئے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ان کے ساتھی کارکنوں کو رہا کیا جائے ۔ عینی شاہد کے بموجب ہم نے احتجاجیوں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ کچھ بھی سننے کو تیار نہیں تھے ۔ اس کی بجائے انہوں نے سنگباری شروع کردی ۔ ہم میں سے تین اس سنگباری کی وجہ سے زخمی ہوگئے اور سریش دواخانہ پہونچائے جانے سے پہلے ہی زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار مہی پال پاٹھک نے توثیق کی کہ حملہ آوروں کا نشاد پارٹی سے ہی تعلق تھا ۔ کئی افراد کو اس سلسلہ میں پوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لیا گیا ہے ۔ تاہم پارٹی سربراہ سنجے کمار نشاد نے اس الزام کی تردید کی ہے اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سارے واقعہ کی تفصیلی تحقیقات کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی بے بنیاد الزام عائد کرتے ہوئے ہمیں بدنام کرنا چاہتی ہے ۔ غازی پور کے سپرنٹنڈنٹ پولیس یش ویر سنگھ نے کہا کہ احتجاجی مودی کی ریلی کے مقام تک پہونچنا چاہتے تھے جس کی اجازت نہ ملنے کے بعد وہ احتجاج کر رہے تھے اور ریلی سے واپس ہونے والے اہلکاروں پر انہوں نے سنگباری کردی ۔ انہوں نے بتایا کہ متوفی کانسٹیبل کے سر پر پتھر لگا تھا ۔ اسے فوری دواخانہ منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا ۔ انہوں نے کہا کہ نشاد پارٹی کے 15 کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ پولیس دوسرے احتجاجیوں کا پتہ چلانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اس دوران چیف منسٹر آدتیہ ناتھ نے متوفی کی اہلیہ کیلئے 40 لاکھ روپئے اور اس کے والدین کیلئے 10 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے ضلع مجسٹریٹ و سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دی کہ خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔