یو پی ایس سی امتحان میں 14 کشمیری نوجوان کامیاب

سیول سرویس کام کرنے والا ایک نوجوان سہیل قاسم میر ہیڈکانسٹیبل کے فرزند

سرینگر ۔ یکم ؍ جون (سیاست ڈاٹ کام) کشمیری نوجوان پھر ایک بار سرخیوں میں چھا گئے ہیں۔ اس مرتبہ کشمیری نوجوانوں نے پن اور کاغذ کے ذریعہ اپنی قابلیت کا زبردست مظاہرہ کیا ہے۔ وادی کشمیر کے نوجوانوںکیلئے یہ مشہور تھا کہ وہ سنگباری میں مصروف رہتے ہیں لیکن یونین پبلک سرویس کمیشن (یو پی ایس سی) امتحان کامیاب کرنے والے 14 نوجوان جموں کشمیر کے طلبہ ہیں۔ ان میں سے ایک ہیڈکانسٹیبل کے فرزند ہیں۔ انہوں نے اپنی ریاست کا نام روشن کیا تھا۔ کامیاب طلبہ  کو ہر گوشہ سے مبارکباد دی جارہی ہے۔ 26 سالہ سہیل قاسم میر جن کے والد محمد قاسم میر سرینگر میں ایک ہیڈکانسٹیبل ہیں، پہلی ہی کوشش میں یو پی ایس سی کا امتحان کامیاب کرلیا ہے۔ ان کا آل انڈیا 125 رینک ہے۔ 1099 منتخب امیدواروں میں انہیں 125 واں مقام ملا ہے۔ منتخب امیدواروں کو انڈین ایڈمنسٹریٹیو سرویس اور دیگر اعلیٰ سرکاری ملازمتیں تفویض کی جاتی ہیں۔ سہیل نے گورنمنٹ ڈگری کالج بیمینا سے گرائجویشن مکمل کیا اور جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں مینجمنٹ اسٹڈیز کی تعلیم حاصل کی تھی۔ ان کا خاندان جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھتا ہے۔ دیگر کامیاب امیدواروں میں شمالی کشمیر کے موضع ہنڈواڑہ انسو کے بلال محی الدین ہیں جن کا رینک آل انڈیا ایگزامنیشن میں 10 واں ہے۔ بسما قاضی سرینگر کے رام باغ علاقہ سے تعلق رکھتے ہیں جن کا 15 رینک ہیں۔ چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے فیس بک پر لکھا ہیکہ آپ تمام نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ ہمارے نوجوان قابل اور صلاحیتوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ انہیں صرف اچھے موقع کی ضرورت ہے۔ سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے ٹوئیٹ کیا اور مبارکباد دی کہ ریاست کے طلبہ نے مسابقتی امتحان کو شاندار طریقہ سے کامیاب کیا ہے۔ ڈاکٹر جنرل آف پولیس ای ایس پی وید نے سہیل کو خصوصی پیام روانہ کرتے ہوئے ان کی کامیابی پر مبارکباد دی اور بہتر مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ریاست جموں کشمیر کے 14 امیدواروں کی کامیابی ایک ایسے وقت ہوئی ہے جبکہ وادی میں شدید بدامنی کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ طلبہ کی کثیر تعداد سڑکوں پر نکل کر احتجاج کررہی ہے اور سیکوریٹی فورسیس کے ساتھ متصادم ہے۔ بلال محی الدین جنہوں نے قبل ازیں انڈین فاریسٹ سرویس میں حصہ لیا تھا اس مرتبہ انہوں نے سب سے اعلیٰ نشانات حاصل کئے۔ انہوں نے اپنی اس کامیابی کا سہرہ اپنی 7 ماہ کی بیٹی مریم کے سر باندھا ہے۔
ستمبر میں ان کی پیدائش کے بعد میں نے اپنا پریلمنریز امتحان کامیاب کیا تھا اس کے بعد سے میں پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ اسی دوران ڈی جی پی نے بھی 14 طلبہ کو فی کس 10 ہزار روپئے کا خصوصی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔ 14 کے منجملہ چار نے گذشتہ سال بورڈ آف پروفیشنلس انٹرنس ایگزامنیشن لکھا تھا۔