آلہ آباد: اتوار کے روز چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے دورے سے ایک روز قبل سرکاری اسپتال سے مبینہ طور پر ایک سات سالہ کی معصوم بچی کو ڈسچارج کردیا گیا جو عصمت ریزی کا شکار تھی۔ مذکورہ متاثرہ بچی کی ماں نے ویمن اسپتال کے ڈاکٹرس کو مورد الزام ٹھراتے ہوئے کہاکہ اس نے انہیں متاثرہ لڑکی کو اتوار کے اسپتال سے لے جانی کی زبردستی کرتے ہوئے کہاکہ اب لڑکی کی حالت بہتر ہے۔
اس نے ڈی ایچ کو بتایا کہ’’ ڈاکٹرس نے پہلے مجھ سے کہاتھا کہ معصوم متاثرہ کی حالت میں سدھار کے لئے کچھ وقت لگے گا اور تمہیں کچھ دنوں تک اسپتال میں ہی رہنا ہوگا‘‘۔
اجتماعی عصمت ریزی کے اس واقعہ میں ملوث چار مشتبہ لوگوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔جنھوں نے بچی ک سنسان مقام پر لے جاکر اس کی عصمت ریزی کی تھی۔ ماں نے بہتا ہوا خون دیکھ کر بچی کو اسپتال لے کر ائی۔جہاں پر ڈاکٹرس نے کہاکہ بچی کو اندرونی گہر زخم ہیں جس کے بعد انہوں نے عصمت ریزی کی بات توثیق کی۔ذرائع سے اطلاع ملی کے اتوار کے روز ادتیہ ناتھ آلہ آباد کے دورے پر ہیں اور وہ اسپتال کا بھی دورہ کرنے والے ہیں۔ ڈاکٹرس کو ڈر ہوگیا کہ وہ متاثرہ لڑکی اور اس کے گھر والوں سے ملیں گے۔
اسپتال انتظامیہ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ متاثرہ لڑکی کی حالت میں سدھار کی وجہہ سے ڈسچارج کردیا گیا ہے اب اس کو اسپتال میں رکھنے کی ضرورت ہے۔قبل ازایں یوپی عہدیداروں نے ادتیہ ناتھ کو خوش کرنے کی غرض سے ضلع خوشی نگر کے ’موشایر‘ دلت کمیونٹی میں صابن ‘ شامپواو رپرفیوم کی تقسیم عمل میں لاتے ہوئے ان سے کہاتھا کہ چیف منسٹر سے ملاقات سے عین قبل اس کا استعمال کریں