لکھنو: ہندوستان کے مشہور ریلوے اسٹیشن مغل سرایا کے نام کو بی جے پی نظریہ ساز دین دیال اپھادیہ کے نام سے تبدیل کرنے کے بعد اترپردیش کی یوگی ادتیہ ناتھ حکومت اب الہ آباد کا نام تبدیل کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔
اس ضمن میں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے کہاکہ اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کی نمائندگی کو منظو ر کرتے ہوئے آلہ آباد کو نام پریگاراج کے نام پر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔کل ہند اکھاڑہ پریشد ہندو دھرم گروؤں کا ایک متحدہ پلیٹ فارم ہے۔
اے ائی اے پی صدر مہنت نریند ر گری نے کہاکہ سادھوں نے چیف منسٹر کو تجویز پیش کی کہ آلہ آباد کے نام کو ’پریگاراج ‘ کے نام پر تبدیل کیاجائے جس پر چیف منسٹر نے حامی بھری۔اگرچکہ کہ اجلاس سال 2019میں آلہ آباد کے اندر منعقد ہونے والے گنگا جمنی او رسرسوتی ندیوں کے تہوار ’اردھا کمبھا‘ کے انعقاد کے متعلق جائزہ لینے کے مقصد سے طلب کیاگیاتھا ‘ مگر پریشد فرضی باباؤ ں کا مسلئے بھی اٹھایا جن کی وجہہ سے مذہب کا نام خراب ہورہا ہے۔ مذکورہ اے ائی اے پی نے چیف منسٹر پر زوردیا کہ ’اردھاکمبھا ‘ میں ایسے فرضی باباؤ ں کو حصہ لینے کا موقع نہ دیں۔
حالیہ دنوں میں خود ساختہ سادھواو رباباؤں کی وجہہ سے اٹھائے جانے والی بدنام گی کے پیش نظر اے ائی اے پی نے اتوار کے روز 14فرضی باباؤں کی ایک فہرست جاری کی تھیجس میں گرومیت رام رہیم‘ رامپال‘ اسارام اور اس کا بیٹا نارائن سائی کے نام شامل تھے او رمطالبہ کیاان کے خلاف قانون بناتے ہوئے کڑی سزاء نافذ کرے۔ ملک بھر میں سرگرم تیرہ علیحدہ اکھاڑوں کے چھبیس سے زائد سنتوں نے اس اجلاس میں شرکت کی تھی۔
مہنت گری نے کہاکہ چیف منسٹر نے ہمیں بھروسہ دلایا ہے کہ وہ ایسے فرضی باباؤں کے خلاف سخت کاروائی کریں گے۔یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہوگا کیا سال2001میں اس وقت کے چیف منسٹر راجناتھ سنگھ اور اس وقت کے ہی گورنر وشنو کانت شاستری نے تیقن دیا تھا کہ الہ آباد کے نام کو تبدیل کرتے ہوئے پریگاراج رکھا جائے گا مگر اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔اے ائی اے پی کے اراکین کا دعوی ہے کہ آلہ آباد کا قدیم نام پریگاراج تھا۔ مغل بادشاہ اکبر نے1575میں اس نام تبدیل کرتے ہوئے فارسی زبان میںآلہ آباد رکھا تھا۔