لکھنو: اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے اتوار کے روز لکھنو میں پیش ائے اجتماعی عصمت ریزی کے بعد تیز اب حملے کے واقعہ پر تشویش ظاہر کی او رکہاکہ’’ یہ دیکھنے کی ضرورت ہے حقیقت میں تیز اب حملے ہوا ہے یہ نہیں‘‘۔ایچ ٹی کی خبر کے مطابق چیف منسٹر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل لڑکی نے اس پر ہوئے تیزاب حملے میں د ولوگوں کی نشاندہی کی ہے جو اس کے لکھنو میں واقع علی گنج علاقے کے ہاسٹل کے ساتھی ہیں۔وارناسی میں ایک پرائیوٹ نیوز چیانل سے چیف منسٹر ادتیہ ناتھ نے کہاکہ’’ ضرورت تو یہ ہے کہ تیزاب کا حملہ ہوا اس بات کا ہمیں مشاہدہ کرنے کی ضرورت ہے۔ تحقیقات کی جارہی ہے۔
میں سمجھتا ہو ں شام تک ہمیں اس بات کی اطلاع مل جائے گی ک تیزاب حملہ ہوا ہے یا نہیں‘‘انہوں نے کہاکہ ’’ یہ مذکورہ خاتون پر چھٹا تیزاب کا حملہ ہے۔ میں نے اس سے کے جی ایم یو میں جاکر ملاقات کی تھی ہم نے اس کے علاج اور حفاظت کا موثر انتظام کیا ہے۔ وہ محفوظ مقام پر پولیس کی نگرانی میں رکھی گئی ہے‘‘۔قبل ازیں ہوئے تیزاب حملے کے پیش نظر ادتیہ ناتھ نے متاثر ہ لڑکی سے کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی پہنچ کر ملاقات کی تھی۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ قانون لوگوں کی حفاظت کے لئے ہے ‘ مگر کچھ لوگ اس کا غلط استعمال کررہے ہیں‘ جن حالات میں بھی لڑکی پر حملہ کیاگیا ہے ان کے ساتھ قانون سے کھلواڑ کرنے والوں جیسا سلوک کیاجائے گا‘‘۔ کے جی ایم یو کے ٹراما سنٹر میں اس لڑکی کا علاج کیاجارہا ہے جس کے چہرے کے دائیں جانب اور کندھے پر گہرے زخم ہیں۔سال2008میں اس کیساتھ پیش ائے عصمت ریزی کے واقعہ پر عدالت میں مقدمہ کرنے والے مذکورہ خاتون دوبچوں کی ماں ہے۔پچھلے ہفتہ کی شب کو پولیس نے رائے بریلی کے بھونڈو سنگھ اور گڈو سنگھ کو اجتماعی عصمت ریزی کے اس مقدمہ میں گرفتار بھی کیاہے۔قبل ازیں بھی ملزمین کی گرفتاری عمل میں ائی تھی مگر انہیں ضمانت پر رہا کردیاگیا۔
مذکورہ خاتون پر پہلے تیزات کا حملے2011میں ہوا۔ وہ لکھنو کی ایک ہوٹل میں کام کرتی ہے۔اس پر ہونے کے مسلسل تیزاب حملوں کی شکا ر کے شوہر اور بچے رائے بریلی میں رہتے ہیں۔ہفتہ کی شام کو دو لوگ ہاسٹل کی پیچھے کی دیوار پر چڑکر متاثرہ خاتون پر تیزاب پھینکا گیا ہے۔ علی گنج سرکل افیسروویک ترپاٹھی نے کہاکہ ہاسٹل میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی پڑتال کی جارہی ہے تاکہ خاطیوں کی نشاندہی کی جاسکے۔ خاتون نے دونوں ملزمین اور اس کے ساتھیوں کے خلاف اب تک اٹھ ایف ائی آر درج کرائی ہیں۔