نئی دہلی:چیف منسٹر اترپردیش نے پندرہ تعطیلات کی منسوخی کے متعلق لئے گئے اپنے فیصلے کی مدافعت میں اتوار روز کے بات کرتے ہوئے یہ کہاکہ مزید پندرہ روز حکومت اب کام کریگی جس کی وجہہ سے ریاست کی آمدنی میں 50,000کروڑ سے60,000کروڑ کا فائدہ ہوگا۔ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یوگی نے کہاکہ مذکورہ منسوخی کے فیصلے کی ستائش طلبہ کمیونٹی اور اسی طرح اولیاء طلبہ کی جانب سے کی جارہی ہے ۔
اور اس اضافہ آمدنی کا استعمال نوجوانوں کو مزید مواقع فراہم کرنے پر کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے انتظامیہ کویہ بھی کہاکہ حکومت ایک اس طرح کے احکامات جاری کرے جس میں اسکول اور کالج انتظامیہ کو اس بات کی ہدایت دی جائے کی وہ مشہور اور ممتاز شخصیتوں‘ سادھوؤں اور دیگر کے یوم پیدائش اور یوم وفات کے موقع پران کی شخصیت کے متعلق 15منٹ کے لکچرکا بھی انعقاد عمل میں لائے‘‘.۔
راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ( آر ایس ایس) کارکنوں اور اس کی ذیلی تنظیموں سے مادھو دھام گورکھپور میں خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے مزید کہاکہ’’ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعدگائے کی تسکری اور ذبیحہ کے متعلق صرف ایک ماہ میں مکمل طور پر تحقیقات عمل میں لائے گی ہے‘‘۔
انہوں نے مزیدکہاکہ’’ تین سال قبل سپریم کورٹ اور نیشنل گرین ٹریبونل جس میں غیر قانونی مسلخوں کو فوری بندکرنے کے احکامات کے باوجودکمزور قیادت( سابق حکومت میں) کی وجہہ سے ایسا نہیں کیاگیا‘ مگر جب ہم نے کہا ایسے مسلخوں کو کام کرنے نہیں دیاجائے گا تو وہ فوری عمل کے ساتھ بند کردئے گئے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ’’ ایسا اس وقت ہوا جب ہم نے سرحدی علاقوں ‘ سڑکوں پر سخت چوکسی اختیار کی اور سخت ہدایت بھی جاری کی اس قسم کے گائے ذبیحہ خانوں اور اسمگلنگ اگر جاری رہے تو جوابدہی مقرر کردی جائے گی‘‘۔
قومی گیت ’ وندے ماترم‘ کے متعلق بات کرتے ہوئے کہاکہ’’ یہ کیسی عجیب بات ہے یہ ایک قومی گیت ہے‘ جس نے مجاہدین جنگ آزادی کو ایک نئی جہد دی جس کو گاتے ہوئے مجاہدین جنگ آزادی نے اپنی جانیں قربان کیں ہیں‘ اس کو کس طرح فرقہ وارنہ نوعیت کا تسلیم کیاجائے گا۔وہ کیا شاندار دن ہوگا جب اس قومی گیت کو اختیار ی کے بجائے لازمی قراردیدیا جائے گا۔‘‘
انہوں نے آر ایس ایس کی ودیابھارتی کا وندے ماترم گانے پر شکریہ ادا کیا اور انہوں نے عوام پر زوردیا کہ وہ گورکھپور دوسرے دن کے دورے پر گنگاکے پانی کی صاف رکھیں۔چیف منسٹر نے کہاکہ ’’ صرف گاؤ ماتا کی جئے گائیوں کے بچانے کے لئے کافی نہیں ہے آپ لوگو کو ایمانداری کے ساتھ ذاتی طور پر انہیں حفاظت فراہم کرنے ہوگی۔
اسی طرح گنگا ماتا کی جئے کے نعرے مقدس ندی کو صفائی میں مددگار ثابت نہیں ہوگاجب تک تم لوگ کنٹے ‘ تالاب اور جھیل تیار کرتے ہوئے ندی کے پانی کو وہاں تک نہیں پہنچائیں گی اور اس کو صاف رکھنے کی کوشش ذاتی طور نہیں کریں گے‘‘