آسڑیلیاکے معمر سائنس داں نے اگلے ہفتہ خود کی جان لینے کے لئے بزنس کلاس میں سوئیز رلینڈ کیلئے اڑان بھرنے کا منصوبہ بنایاتھا۔
مغربی آسٹریلیا کے سابق یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ڈیوڈ گوڈال کو ٹرمنل کا مرض نہیں مگر وہ کہتے ہیں104سال کی عمرکو پہنچے کے بعد میری زندگی کا معیار خراب ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے اے بی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ مجھے افسوس ہے میں اس عمر کوپہنچاہوں‘۔ میں خوش نہیں ہوں میں مرناچاہتاہوں۔
یہ کوئی خاص افسوس کی بات نہیں ہے۔افسوس اس وقت ہوتا جب کوئی روکنے والا ہوتا۔ اگر کوئی ایک کسی ایک کومارناچاہتا ہے تو پھر یہ ٹھیک بات نہیں ہوتی ‘ میں نہیں سمجھتا کہ کسی کو بھی اس میں عمل دخل دینا چاہئے‘‘۔ گو ڈیل 1914میں لندن میں پیدا ہوئے تھے وہ ایک ماہر سائنس دان تھے
۔سال1948میں وہ آسٹریلیایونیورسٹی آف ملبورن میں لکچرر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے ائے تھے۔انہوں نے اسی سال اپریل میں اپنا104واں جنم دن بھی منایااور فیصلہ کیاکہ یہی صحیح وقت ہے کہ سوئزر لینڈ رضاکارانہ طور پر زندگی کو ختم کرلیں۔ٹرمنل بیماری کے مریضوں کے لئے رضاکارانہ طور خود کو ختم کرلینے کے بنائے گئے تحدیدات کا عمل اب بھی جاری ہے۔
پریمیر مارک میکگوان نے کہاکہ حکومت ڈاکٹر گوڈیل کی مدد نہیں کرسکتے کیونکہ وہ ٹرمنل بیماری کا شکار نہیں ہیں