یوپی کے وزیر نے چیف منسٹر یوگی پر ’’ غیرمنصفانہ رویہ‘‘اختیار کرنے کا لگایا الزام

ریاست اترپردیش میں بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کے324اراکین اسمبلی سے حاصل فائدہ کے متعلق سوال کرتے ہوئے کابینی وزیر اور بی جے پی کی ساتھی سوہلدو بھارتیہ سماج پارٹی( ایس بی ایس پی) کے سربراہ اوم پرکاش راج بہار نے کہاہے کہ انہیں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ مسلسل نظر انداز کررہے ہیں۔

لکھنو۔راج بہار کا سوال ہے کہ ’’ تم نے شاندار اکثریت سے جیت حاصل کی اس کے بعد بھی تم لوگوں کو کوئی ایم ایل اے نہیں ملا جس کو چیف منسٹر بنایاجاسکے؟ کیایہ تمام 324اراکین اسمبلی ناکارہ ہیں‘‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ تمام اتحادی پارٹیوں کو کابینہ میں احترام کی نظر سے دیکھا جانا چاہئے مگر وہاں پر اجلاس میں میرے لئے کوئی کرسی ندار د ہے۔ مذکورہ چیف منسٹر چار سے پانچ ائی اے ایس افسروں کی سن رہے ہیں جو ان کے اردگرد رہتے ہیں اور ہمارے ان تک رسائی ہونے نہیں دے رہے ہیں‘‘۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ زیادہ تر محکموں کے تمام اعلی عہدوں پر سینئر بی جے پی قائدین کے رشتہ دار ہیں او ربدعنوانی عروج پر ہے۔

انہوں نے مبینہ طور پر کہاکہ’’ مثال کی طور پر محکمہ تعلیم کا حال دیکھ لیں۔ آپ کو وہا ں پر بی جے پی کے ریاستی صدر مہیندر ناتھ پانڈے ‘ غازی پور رکن پارلیمنٹ منوج سنہا اور دیگر بی جے پی کے بڑے قائدین کے کے رشتہ دار اوپر سے نیچے تک ملیں گے۔

بی جے پی کا نعرہ سب کا ساتھ سب کاوکاس جملہ ثابت ہورہا ہے اور بی جے پی کے سینئر قائدین جو اعلی ذات کے ہیں ان کے تقرر کے لئے یہ نعرے فائدہ مند ثابت ہورہا ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ اب مجھے بتائیں پسماندہ طبقات اور ایس ٹی طبقے کے لوگوں کی خواہش کس طرح پوری ہوگی؟ کابینہ اجلاس میں سب کی رائے سننے کاکام کیاجاتا ہے مگر چار پانچ لوگ ہی فیصلہ کرتے ہیں۔ اگر ہم نے آپ کو ووٹ دیاہے تو ہم کچھ کہیں بھی ضرور‘‘۔

مایوسی کاشکار راج بہار پچھلے ماہ شکایتوں کا پوٹلی لے کر بی جے پی صدر سے ملاقات کی تھی۔یہاں پر اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ راجیہ سبھا الیکشن کے دوران راج بہار نے کھلے عام حکومت کے خلاف اپنے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہاتھا کہ ان کے اراکین اسمبلی ووٹ نہیں ڈالیں گے۔

تاہم بی جے پی سربراہ امیت شاہ سے دہلی میں ملاقات کے بعد راج بہار کے ایم ایل ایز کی کراس ووٹنگ کا جو قیاس لگایاجارہاتھا وہ ختم ہوا ۔

ایس بی ایس پی کے 403اراکین پر مشتمل ایوان میں چار ایم ایل ایز ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر پارٹی کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل کو امیت شاہ تسلیم نہیں کرتے ہیں تو ہمارے پارٹی الائنس کے لئے دوبارہ سونچے گی۔

یوپی چیف منسٹر کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے راج بہار نے کہاکہ ’’ کیوں اراکین پارلیمنٹ او راسمبلی ( یوگی ادتیہ ناتھ) حکومت پر برہم ہیں؟کیوں وہ لوگ دہلی جاکر اپنے مسائل پیش کررہے ہیں؟کیوں اراکین اسمبلی ناراض ہوکر دھرنے پر بیٹھنے کے لئے مجبور ہیں؟‘‘۔

وہ امیت شاہ کے اس جواب کے ساتھ لکھنو لوٹے ہیں کہ اپریل 10کو شاہ یوپی ائیں گے اور چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی موجودگی میں ان کے مسائل تفصیل کے ساتھ سنیں گے۔انہو ں نے کہاکہ ’’اپریل10کے بعد وہ بتائیں گے اوم پرکاش راج بہار کو کیاچاہئے او ربی جے پی کیاچاہتی ہے‘ ‘