لکھنو: زعفرانی لہر جو اترپردیش کوبھی بہالے گئی۔ اس میں اکھیلیش یادو حکومت نے لگ بھگ تین چوتھائی وزراء کو شکست فاش ہوگئی۔
سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر او راسپیکر اسمبلی ماتا پرساد پانڈے بھی اپنی روایتی ایٹواہ نشست بچانے میں ناکام ہوئے اور بی جے پی کے مقابل ہارگئے۔
حتی کے انہیں تیسرا مقام ملا۔ سبکدوش چیف منسٹر اکھیلیش یادو کے نمایاں کابینی رفقاء جو الیکشن ہارے ان میں صدر پارٹی کے قریبی اور بااعتمادقائدین ارویند سنگھ گوپے اور ابھیشیک مشرا شامل ہیں جنھیں ترتیب وار رام نگر اور لکھنونارتھ سے شکست ہوئی۔
اکھیلیش کا اپنے داغدار گائتری پرجا پتی کی تائید جاری رکھتے ہوئے انہیں امیتھی سے دوبارہ نامزد کرنا بھی مہنگا پڑا۔ ان کے خلاف عصمت ریزی کے الزامات عائد ہیں اور سپریم کورٹ نے کیس میں مداخلت کی ہے لیکن سماج وادی پارٹی نے پرجاپتی کا ساتھ دیتے ہوئے انہیں اسمبلی چناؤ کے لئے ٹکٹ دیا۔
دیگر ناکام کابینی وزراء میں روی داس مہروترا‘ شیوا کانت اوجھا‘ ضیاء الدین رضوی‘ اودھیش پرساد‘ ونود کمار ‘ رام مورتی ورما‘ شنک لال ماجھی‘ رام کرن آریا‘ہماشنکر ترپاٹھی‘کمال اختر ‘ ریاض احمد اور شاہد منظور شامل ہیں۔