مظفر نگر۔ اترپردیش چیف انفارمیشن کمشنر حافظ حسین نے پھر ایک مرتبہ اس وقت تنازعہ کا شکار ہوگئے جب انہو ں نے اپنی تقریر میں مسلمانوں کو ہندوؤں کو چھوٹا بھائی قراردیا۔ہفتہ کے روز حافظ حسین مظفر نگر میں ایک خانگی تقریب سے خطاب کررہے تھے‘ جس میں انہوں نے کہاکہ ’’ میں تمام ہر مسلمان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہندو کا احترام کریں کیونکہ ہندوستان میں ایک ہندو بڑا بھائی ہے تو وہیں مسلمان ان کا چھوٹا بھائی ہے۔
اگر یہ احترام ختم ہوگیا تو خاندان کا گذارا ممکن نہیں ہے‘‘۔ ہندوؤں کو بھی مسلمانوں کے تئیں اسی طرز پر سونچنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ’’ بڑے ہمیشہ بڑے ہی ہوتے ہیں اسی وقت وہ اپنے چھوٹوں کا بھی برابر احترام کریں‘‘۔
ملک میں اقلیتوں کے حقوق کے متعلق انہوں نے کہاکہ ’’ ہندوستان وہ ملک ہے جہاں پر ہم امن کے ساتھ رہتے ہیں۔ میں نے کئی ممالک کادورہ کیاہے ‘ جیسے سعودی عربیہ‘ یواے ای‘ جہاں پر میں نے ان کے بادشاہ یا وزیر اعظم کے متعلق لوگوں سے جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی ۔
تاہم کوئی بھی حکمران یا وزیراعظم کے خلاف بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ہندوستان میں تاہم آپ اپنی بات کہہ سکتے ہیں اور اپنے حقوق کے لئے احتجاج کرسکتے ہیں‘‘۔
پچھلے سال اپریل میں مرآد باد میں منعقدہ آر ٹی اے ایکٹ کے خانگی ورک شاپ سے خطاب کے دوران عثمان جئے شری رام اور ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرے لگانے کے بعد تنازعہ میں گھر گئے تھے۔ اس وقت عثمان نے ابتداء میں آر ٹی ائی ایکٹ کے متعلق بات کی اور پھرنعرے لگانے سے قبل تین طلاق کے مسلئے کوموضوع بحث بنا تھا۔