مشتبہ مجرم 22سالہ مستقیم جس کی انکاونٹر میں موت ہوئی ہے کی اہلیہ کی جانب سے شکایت کی بنیاد پر جمعرات کے روز اتراؤلی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیاگیا تھا
علی گڑھ۔مبینہ دو مشتبہ مجرمین کا میڈیاکے روبرو انکاونٹر کامعاملہ تھما ہی نہیں کہ جمعہ کے روز مذکورہ انکاونٹر نے ایک نیا رخ اس وقت اختیار کرلیاجب پولیس نے متوفی مجرمین کے گھر والوں کی جانب سے کی گئی اغوا کی شکایت پر دس جہدکاروں بشمول اے ایم یو اور جے این یو اسٹوڈنٹ لیڈران کے خلاف مقدمہ درج کیاہے۔
حنا کے ایس ایچ پرویش رانا نے کہاکہ مشتبہ مجرم 22سالہ مستقیم جس کی انکاونٹر میں موت ہوئی ہے کی اہلیہ کی جانب سے شکایت کی بنیاد پر جمعرات کے روز اتراؤلی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیاگیا تھا۔ مذکورہ جہدکاروں کے خلاف مستقیم کی ماں اور دادی کو اغوا کرنے کے لئے الزام عائد کیاگیا ہے۔
جہدکاروں کے گروپ میں جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد کوبھی شامل کردیاگیاہے جس کا نام شکایت میں نہیں ہے۔
رانا نے کہاکہ جن لوگو ں کا نام شکایت میں ہے ان میں ’’یو اے ایچ‘‘ نفرت کے خلاف اتحاد فورم کے کارکن بشمول علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر مسکور عثمانی اور فیضل حسن کے نام شامل ہیں۔
حسن کے مطابق یہ جہدکار جمعرات کے روز مستقیم کے گھر گئے اور گھر والوں کو بھروسہ دلایاکہ وہ انصاف کے لئے ان کی ہر ممکن قانونی مدد کریں گے۔
اس گروپ نے اتروالی پولیس اسٹیشن پہنچ کر مستقیم کے گھر والوں کو پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر غیرضروری ہراساں کرنے کے خلاف احتجاج بھی کیاتھا۔
حسن نے رپورٹرس کو بتایاکہ جب گروپ ایس ایچ او سے بات کررہاتھا تو کچھ مقامی زعفرانی گروپس کے لیڈرس ائے اور ان کیساتھ مارپیٹ کی اور مقام چھوڑ کر جانے پر مجبور کرنے کی کوشش بھی کی ۔
پولیس کی مداخلت کے بعد معاملہ ٹھنڈا ہوا ۔ مستقیم کی ماں شبانہ اور دادی رفیقن کو اپنے ساتھ لے کر جہدکار دہلی روانہ ہوگئے۔ستمبر20کے روز مستقیم اور مبینہ مجرم نوشاد جس کے سر پر25ہزار کاانعام رکھا گیاتھا کو ہردواگنج پولیس نے انکاونٹر میں ہلاک کردیاتھا۔
مذکورہ انکاونٹر میڈیاکو مدعو کرنے کے بعد کیمرے کے سامنے انجام دیاگیا۔ انکاونٹر کے ویڈیوز میں دیکھا گیاکہ پولیس والے ہاتھوں میں بندوق تھامے اپنے نشانے پر فائیرنگ کررہے ہیں۔
پولیس کا دعوی ہے کہ دونوں ایک موٹر سیکل پر جارہے تھے انہوں نے پولیس چیک پوسٹ پر روکنے کے دوران پولیس پر ہی فائیرنگ کردی۔ انہو ں نے کہاکہ جوابی فائرینگ میں مستقیم او رنوشاد بری طرح زخمی ہوگئے ۔
زخموں سے وہ جانبرنہ ہوسکے۔سینئر سپریڈنٹ آف پولیس اجئے سہانی نے کہاکہ جب زخمی حالت میں انہیں اسپتال لے جایاجارہا تھا ‘ تو دوران راستہ دونوں نے اس ماہ کے اوائل میں دوسادھوں کی ہوئی موت میں ملوث ہونے کا اقبال جرم کیاہے۔
تاہم نوشاد کی ماں شاہین نے ان الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ دونوں کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔
علی گڑھ کے سابق رکن اسمبلی اور موجودہ بی ایس پی لیڈر حاجی ضمیراللہ او رکانگریس کے ضلع یونٹ صدر بریجندر سنگھ نے مبینہ انکاونٹر کوفرضی قراردیااور اعلی سطحی کمیٹی سے جانچ کا مطالبہ بھی کیاہے۔