یوپی میں مرتد ہونے کاواقعہ : مذہب تبدیل کرنا گناہ کبیرہ: متاثرہ خاندان کی اصلاح کیلئے علماء کا ہنگامی اجلاس 

باغپت : اتر پردیش کے قدیم دینی ادارہ جامع العلوم اشرفیہ میں نامور روحانی بزرگ مولنا سید بلال حسین تھا نوی نے بدرکھا گاؤں میں ۱۳؍ لوگوں کے مذہب تبدیل کرنے باغپت پر مقامی علماء کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں آگے کی حکمت علمی تیار کی گئی ۔مولانا سید بلال حسین نے تبدیلی مذہب پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملت کا سنگین کا معاملہ ہے اور اسلام میں مرتد ہونا گناہ عظیم ہے ۔ اس کی کوئی معافی نہیں ۔

او رایسے لوگوں پر اللہ کا غیض و غضب نازل ہوتا ہے ۔ مولانانے کہا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں صحابہ کرام رضی اللہ عنھم پر بھی بہت سی مشکلات آتی رہتی تھیں ۔ لیکن ان کا ایمان اس قدر مضبوط ہوتا تھا کہ وہ اپنی جان تک کی قربانی دیدیا کرتے تھے مگر اپنے ایمان کو ذرہ برابر نقصان نہیں پہنچنے دیتے تھے ۔ مولانا نے مزید کہا کہ تقویٰ کی بنیاد اس بات پر ہے کہ اللہ تعالی کے عدل و حکمت پر ایمان ہو ۔

اس لئے جو آخرت کے منکر ہیں اور حق و عدل او رجزا پر ایمان نہیں رکھتے ، وہ نہ خدا سے ڈرتے ہیں اور نہ اس کے عدل کامل پر ان کا یقین ہوتا ہے ۔انہوں نے اس اجلاس میں باغپت میں پیش انتہائی بد بختانہ واقعہ کی سخت مذمت کی او ر باغپت کے مقامی مسجد کے امام صاحب سے اس تمام معاملہ کی معلوماتیں حاصل کیں ۔بعد ازاں مولانا بلال حسین نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو واپس اسلام میں لانے کیلئے ہماری پوری کوششیں کی جائیں گی ۔ او ر انہیں شریعت کے تمام باتیں سمجھائی جائیں گی ۔ او راس متاثرہ خاندان کی ہر ممکنہ مدد کی جائے گی ۔