لکھنو:اترپردیش پولیس کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل ( اے ڈی جی پی یوپی) دلجت چودھری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران چہارشنبہ کے روز اس بات کی وضاحت کی کہ سیف اللہ خود ساختہ شدت پسند تھا کو مختلف لٹریچر کا مطالعہ اس پر اثر اندازہوا تھا انہوں نے مزیدکہاکہ انتظامیہ کے پاس ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے جس کے تحت سیف اللہ ‘ عمران ‘ دانش اور فیضان کو مشتبہ دہشت گرد وں سے رابطہ ثابی کیاجاسکے۔
8 pistols, more than 600 cartridges, bomb making instruments, pellets,timers,wires etc recovered: Daljit Chaudhary,ADG on #LucknowTerrorOp pic.twitter.com/I3QWuzjzGw
— ANI UP (@ANINewsUP) March 8, 2017
لکھنو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پولیس کے اعلی عہدیدار نے کہاکہ سیف اللہ اور اس کے ساتھی خود ساختہ انتہا پسند تھے اور ہمیں بیرونی مالی مدد کے کوئی شواہد بھی نہیں ملے ہیں۔
We have no such evidence yet of any #ISIS link: Daljit Chaudhary,ADG on #LucknowTerrorOp pic.twitter.com/kMHQuifJIr
— ANI UP (@ANINewsUP) March 8, 2017
انہوں نے کہاکہ کئی نوجوان متوفی سیف اللہ کی طر ح سوشیل میڈیا کے ذریعہ ان کے لٹریچر کا مطالعہ کرنے کے بعد ایسے دہشت گرد تنظیموں کے زیر اثر آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’ اے ٹی ایس ٹیم مقامی پولیس کے ہمراہ اپریشن کی تکمیل کی ۔
8 pistols, more than 600 cartridges, bomb making instruments, pellets,timers,wires etc recovered: Daljit Chaudhary,ADG on #LucknowTerrorOp pic.twitter.com/I3QWuzjzGw
— ANI UP (@ANINewsUP) March 8, 2017
جب ہم وہاں پہنچے تب خود ساختہ انتہائی ائی ایس ائی ایس انتہا پسندنوجوانوں نے خود کو کمرہ میں بند کرکے شہادت کی باتیں کرنے لگے‘‘۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس کو موقع واردات سے اٹھ پستول ‘ تین پاسپورٹ‘ چھ کرٹریج بم تیار کرنے والے آلات ‘ ٹائمر ‘ وائیر ‘ کمپاس وغیر ہ کے علاوہ 45گرام سونا اور بیرونی کرنسی بھی دستیاب ہوئے ہے‘‘۔
انہوں نے مزیدبتایا کہ پولیس نے تین دہشت گردوں واقعہ کا اصل سرغنہ عاطف مظفر اور محمد دانش کانپور ساکنان اور سید میر حسین کو تحویل میں لیا ہے۔
تاہم چودھری نے اس بات سے انکار کیاکہ مذکورہ مشتبہ دہشت گردو ں کے روابط ائی ایس ائی ایس سے تھے۔