علی گڑھ۔ہندو جاگرن منچ نے اترپردیش کے علی گڑھ میں واقع اسکولوں کو انتباہ دیا ہے کہ وہ کرسمس تقاریب کا انعقاد نہ کریں۔مذکورہ ہندو تنظیم کے مطابق کرسمس تقاریب کا انعقاد تبدیلی مذہب کا اقدام ہے۔ہندو جاگرن منچ کی مہانگر صدر سونو سویتا نے الزام عائد کیا کہ تحائف اور کھولونوں کی تقسیم کی وجہہ سے طلبہ کو ذہنی طور پر متاثر ہوتے ہیں۔
اے این ائی سے بات کرتے ہوئے سویتا نے کہاکہ ’’ ہم نے اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کرسمس تقریب کا انعقاد نہ کریں کیونکہ اس سے غیر ارادی طور پر تبدیلی مذہب کا سبب بن رہا ہے۔ اور یہ سرگرمی بچوں کو ذہنی طور سے متاثر بھی کررہی ہے‘‘۔
اس کے علاوہ سویتا نے اسکولوں کو انتباہ دیا ہے کہ اگر وہ اس قسم کی سرگرمی کریں گے تو ان کے خلاف احتجاج کیاجائے گا۔سویتا نے مزیدکہاکہ’’آج کی تاریخ میں ہم نے اسکولوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ہماری ہدایت پر کام کریں ‘
تاہم اگر وہ اس قسم کی سرگرمی کرتے ہیں تو ان کے خلاف احتجاج کیاجائے گا۔ہندو جاگرن منچ کا ماننا ہے کہ اگر اس طرح کے پروگراموں میں ہندوؤں کو شامل ہونے پر زوردیاجائے گا ‘ توان کے خلاف قانونی نوٹس جاری کی جائے گی‘‘۔