اسرائیلی فوجیوں نے نماز کےلیے جاتے ہوئے ۱۶؍سالہ بچے کو گولی ماردی ،تمام روکاوٹوں کو توڑ کر لاکھوں کی تعداد میں فلسطینیوں نے نماز جمعہ ادا کی ،دنیا بھر میں اسرائیل مخالف مظاہرے، صہیونی پرچم نذرآتش، امریکی صدر کی نام نہاد ڈیل آف سنچری کو ایران نے مسترد کردیا۔
رمضان المبارک کے جمعۃ الوداع کے موقع پر یوم قدس کی مناسبت سے آج فلسطین، ایران، پاکستان، قزاخستان، انڈونیشیا،جکارتہ، ترکی، ہندوستان، سمیت دنیا بھر میں یوم القدس منایا گیا ، مسجد اقصیٰ کی بازیابی کے لیے عائیں اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی گئی۔جگہ جگہ جلوس ومظاہرے کیے گئے اور ا سرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔ فلسطین سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق یوم قدس کی مناسبت سے فلسطین کی جہادی تنظیم القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے ‘انسٹا گرام پر پوسٹ ایک بیان میں کہا ہےکہ بیت المقدس کے تشخص کو تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ فلسطینی قوم اور القسام بریگیڈ دفاع القدس کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ القدس کا تشخص تبدیل کرنے یا اس کی تاریخی میراث لوٹنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ‘ عالمی یوم القدس کا اعلان سنہ 1979ء میں ایران کے سابق رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے ہر ماہ صیام کے آخری جمعہ کے روز منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت دفاع القدس کی جنگ میں ہمیشہ پیش پیش رہے گی۔ فلسطینیوں نے مزاحمت کے ذریعے دشمن کی طرف سے قضیہ فلسطین کے تصفیے کی تمام سازشیں ناکام بنائیں اور آئندہ بھی القدس اور الاقصی کے خلاف سازشیں ناکام بنائی جائیںگی۔یہاں اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی بچے کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کیا جب وہ مسجدِ الاقصیٰ میں نمازِ جمعہ ادا کرنے جا رہا تھا۔فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ بیت اللحم کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے ۱۶ سالہ عبد اللہ غیث کو گولی ماری جو اس کے دل اور پھپھڑوں میں لگی۔وزارتِ صحت نےبتایا ہے کہ اسی طرح مسجدِ الاقصیٰ جانے والے ایک دوسرے ۲۱ سالہ فلسطینی نوجوان کو اسی مقام پر پیٹ میں گولی ماری گئی اور وہ اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔اسلامی اوقاف کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعۃ الوداع کے موقع پر ایک ملین مسلمانوں کے قبلہ اول میں نماز جمعہ کا اہتمام کیا گیا تھا اور فلسطین بھر کے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ماہ صیام کا آخری جمعہ مسجد اقصیٰ میں ادا کرنے کی کوشش کریں۔ محکمہ اوقاف کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں لیلۃ القدر کے موقع پر ایک ملین نمازیوں اور عبادت گذاروں کے طعام وقیام کے انتظامات کیے گئے تھے محکمہ اوقاف کی اپیل پر لاکھوں کی تعداد میں جانباز فلسطینیوں نے اسرائیلی رکاوٹوں کو عبور کرکے قبلہ اول میں رمضان المبارک کا آخری جمعہ پڑھا اور مسجد اقصی کی بازیابی کے عزم کااعادہ کیا۔نئی دہلی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق یوم القدس کےموقع پر حرم امام رضا میں طلابِ ہندوستان، پاکستان،ایرانیان نے احتجاج کیا اور کہا کہ ہم امریکہ، اسرائیل کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ جب تک یہ قوم زندہ ہے ہم تم سے لڑتے رہیں گے۔ جموں کشمیر کے پونچھ ضلع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پونچھ ضلع میں تحصیل منڈی، تحصیل سرنکوٹ تحصیل مینڈھر اور تحصیل حویلی میں بعد نماز جمعہ احتجاجی ریلیاں انجمن جعفریہ کی قیادت میں نکالی گئیں۔پاکستان کے فیصل آباد میں یوم القدس کے موقع پر ریلی مرکزی امام بارگاہ دھوبی گھاٹ سے شروع ہوئی، ہاتھوں میں بینرز اٹھائے بڑی تعداد میں مرد اور خواتین ریلی میں شریک تھے ۔ شرکا فلسطین کی آزادی کے لیے نعرے بازی کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پوری امت مسلمہ کو متحد ہوکر فلسطین کو یہودیوں سے آزادی دلوانی چاہیے ، اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں پر مظالم کی تمام حدیں پار کردی ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق ایران اور دوسرے ملکوں نے عالمی یوم القدس کے موقع پر مشرقِ وسطیٰ سے متعلق امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے منصوبے’’صدی کا سودہ‘‘ کی مذمت کی۔ایران میں اسلامی انقلاب کے رہبر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کہا کہ اس سال کی ریلیاں ماضی کی ریلیوں سے زیادہ اہم ہیں۔اس کے بعد ملک میں ایرانیوں نے ریلیاں نکالیں۔تہران اور دوسرے شہروں میں فلسطینیوں کی حمایت میں عوام سڑکوں پر نکلے۔واضح رہے کہ مذکورہ بالا امریکی منصوبے کے تحت فلسطینیوں کے حقوق فروخت کئے جانے کا خدشہ ہے۔مظاہرین کے ہاتھوں میں بینر تھےجن پر تحریر تھا ’’ القدس فلسطین کا دائمی دارالخلافہ ہے‘‘، ‘‘امریکہ مرددہ باد‘‘ اور ’’ صدی کا سودہ نہیں‘‘۔ ایران کے ہر بڑے اور چھوٹے شہروں میں عالمی یوم القدس کی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا جہاں لاکھوں فرزندان اسلام نے مردہ باد اسرائیل کے نعروں کے ساتھ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ ایران بھر سے موصول ہونے والی اب تک کی رپورٹس کے مطابق، لاکھوں افراد جن میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہری ہیں، نے جمعہ کے روز عالمی یوم القدس کی ریلیوں میں شریک ہوئے۔ ایرانی قوم نے ہر سال کی طرح اس سال کی یوم القدس ریلیوں میں تاریخ رقم کردی جہاں انہوں نے فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔تہران سمیت تمام صوبوں اور اہم شہروں میں روزہ داروں نے گرم موسم کے باوجود ریلیوں میں شرکت کی اور مقبوضہ فلسطین میں صہیونیوں کی جاری جارحیت اور ان مظالم کی پشت پناہی کرنے والے مغربی ممالک کی شدید مذمت کی ۔ لاکھوں ایرانی عوام کے ساتھ ساتھ ملک کی اعلی سیاسی اور عسکری قیادت نے بھی مختلف شہروں میں لوگوں کے رنگ میں رنگ گئے اور فلسطین کی حمایت پر اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ ایرانی شہریوں نے اتحاد امت کے خلاف سازش کرنے والے بعض علاقائی ممالک اور عالمی طاقتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان فلسطینیوں سے متعلق ڈیل آف سنچری کی سازش کو ناکام بنادیں۔صدر حسن روحانی نے تہران میں ریلیوں میں شرکت کی اور کہا کہ ’’ صدی کا سودہ‘‘ اس کے اہتمام کرنے والوں کے لئے ’’ صدی کا دیوالیہ پن‘‘ بن جائے گا اور یقیناً وہ نتیجہ خیز نہیں ہوگا۔ صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے جمعہ کے روز تہران میں عالمی یوم القدس کی ریلی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قدس شریف کے خلاف قابض صہیونیوں اور سامراج کی سازشیں شکست کھا جائیں گی، یوم القدس تمام مسلمانوں کے لئے دنیا کے جارحین سے مقابلے کا دن ہے اور اس واقعہ کا پیغام یہ ہے کہ فلسطین ہمیشہ زندہ رہے گا اور القدس مسلمانوں کا رہے گا۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ آخر میں فتح حق کی ہوگی اور مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کے لئے سرزمینِ فلسطین جائے امن و امان ہوگی۔انہوںکہا کہ ہمیں یقین ہے کہ حتمی فتح فلسطینیوں کےنصیب میں ہے اور فلسطینی سرزمین مسلمانوں، عیسائی اور یہودیوں کے لئے امن کا گہوارہ بنے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی انقلاب ایران کی تاریخ میں یوم القدس کو بڑی اہمیت حاصل ہے، یہ دن مسلمانوں اور عالمی قابضین کے خلاف مقابلے کا دن ہے اور اس کا پیغام یہی ہے کہ فلسطین زندہ ہے اور القدس کا تعلق بھی مسلمانوں سے ہے۔انہوں نے کہا کہ دشمنوں نے بیت المقدس کو صہیونی دارالخلافہ تسلیم کیا جس کی ایک دو ممالک کے سوا کسی نے حمایت نہیں کی، اس کے بعد دشمنوں نے شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں بھی صہیونی قبضے کو تسلیم کیا جسے کوئی بھی عالمی ادارہ یا ملک تسلیم نہیں کرتا۔ایرانی صدر نے مزید کہا کہ قطعی طور پر ڈیل آف سنچری بھی ناکام ہوگی اور اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم 40 سالوں سے سامراجیت اور صہیونیوں کے خلاف سڑکوں پر نکلی ہے اور فلسطینی عوام بھی 71 سالوں سے سامراجیت اور صہیونیوں کے سامنے مزاحمت کرتے چلے آرہے ہیں۔ دنیا کے مختلف ملکوں میں اس طرح کی ریلیاں نکالی گئیں، مسلم ممالک کے علاوہ یورپ اور امریکہ میں ریلیاں نکالی گئیں جس کا مقصد فلسطینیوں سے ہمدردی کا اظہار، اسرائیلی مظالم اور امریکی پالیسیوں کی مذمت کرنا تھا۔