آسیان قائدین کا اقدام ‘ چین کی معیشت میں انحطاط اور ہندوستانی معیشت کے فروغ کا اعتراف ‘ آسیان کے اعلامیہ کا اجراء
کوالالمپور۔22نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) آسیان قائدین نے آج اعلان کیا کہ یوروپی یونین طرز کا علاقائی معاشی بلاک قائم کیا جائے گا جس کا نام آسیان معاشی برادری ہوگا ۔ یہ واحد بازار اشیاء کی آزادانہ آمد ‘ سرمایہ اور محنت کی مہارت والی علاقائی افرادی طاقت پر مشتمل ہوگا ۔ کوالالمپور کا اس بلاک کے آغاز کے اعلامیہ پر آج 10ممالک کے قائدین نے دستخط کردیئے ۔ آسیان 10ممالک کا گروپ ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی اور اقوام متحدہ کے معتمد عمومی بانکی مون بھی دستخط کرنے والوں میں شامل تھے ۔ یہ بلاک واحد بازار قائم کرے گا جہاں اشیاء ‘ سرمایہ اور علاقائی ماہر افرادی طاقت سرحدوں سے بالاتر ہوکر انتہائی مسابقتی معاشی علاقہ میںسرگرم رہیں گے ۔ یہ جنوب مشرقی ایشیاء کی متنوع معیشتوں کو یکجا کرے گا ۔ اس علاقہ میں 62 کروڑ کی آبادی ہے اور بحیثیت مجموعی جملہ اندرون ملک پیداوار کی مالیت دو کھرب 40 ارب امریکی ڈالر ہوتی ہے ۔
آسیان قائدین نے اعلامیہ میں آسیان 2025ء کی منظوری بھی دی‘ جس کا مقصد اجتماعی طور پر پیشرفت ہوگا ۔ آسیان برادری کیلئے کام کررہا ہے ۔ یہ سیاسی یکجہتی ‘ معاشی اتحاد اور سماجی ذمہ داریوں کیلئے سرگرم کار ہے ۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں آسیان کا قانونی بزنس جس میں صف اول کی سنگاپور کی قانونی کمپنی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چین سرد پڑتا جارہا ہے اور ہندوستان بتدریج زیادہ مصروف ہوتا جارہا ہے ۔ آسیان قائدین نے یقین ظاہر کیا کہ چین اور ہندوستان کی مسابقت اور رقابت آسیان کے رکن ممالک کی معیشت کو بھی ترقی دے گی اور علاقائی معاشی تنظیم قائم کرنے کی کوشش میں مزید تیز رفتار پیدا ہوگی ۔ آسیان 2025ء ایک مستقبل پر نظر رکھنے والی تنظیم ہے ۔ اعلامیہ میں معاشی تنظیم کے قیام اور اس کے طریقہ کار کا آئندہ 10سال کیلئے خاکہ پیش کیا گیا ہے ۔ اس تنظیم سے آسیان کے مقاصد اور آرزؤں کے حصول کے طریقہ کار کا تعین کیا گیا ہے تاکہ مزید ارتکاز ممکن ہوسکے ۔آسیان 2025 کا مطلب ایک ایسی برادری ہے جو بیرونی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کر کے غیر روایتی صیانتی چیلنجوں جیسے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چاہتی ہے ۔ دیگر متعلقہ جرائم جیسے انسانی اسمگلنگ اور جہاز رانی کے مسائل مختلف اقدامات اور پراجکٹس کے ذریعہ مکمل کئے جائیں گے ۔ آسیان کی تنظیم میں برونی ‘ کمبوڈیا ‘ انڈونیشیاء ‘ لاؤس ‘ ملیشیاء ‘ میانمار ‘ فلپائن ‘ سنگاپور ‘ تھائی لینڈ اور ویٹنام شامل ہیں ۔