ریاض:سعودی کوسٹ گارڈ نے بناء پائیلٹ کی ایک کشتی کو دھماکہ سے آڑادیا‘ اور مملکت میں تیل کے ذخائر پر حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے انتظامیہ نے چہارشنبہ کے روز یمنی ہوتی باغیوں پر اس کا الزام عائد کیا۔
مذکورہ کشتی یمنی کے ایک چھوٹے جزیرہ سے روانہ کی گئی تھی جس کا مقصد تھا کہ وہ سعودی آرمکو کی نگرانی میں تیار کرنے والے پٹرول مصنوعات کی سعودی حکومت کے تحت چلائے جارہے کمپنی کو اپنا نشانہ بناسکے جس کو منگل کے روز ناکام بنادیاگیا‘ اور اس بات کا انکشاف سعودی عرب کی داخلی وزرات نے اپنے ایک بیان میں کیاہے جس ریاست کی ایک نیوز ایجنسی نے شائع بھی کیا۔
منسٹری نے کہاکہ ’’ یمنی واٹرس کے ایک چھوٹے جزیرہ سے کشتی روانہ ہونے کے بعد یہاں رونماء ہوئی تھی اور جیسے ہی سعودی کی سمندری حدود میں وہ داخل ہوئے اس کی رفتار اچانک تیز ہوگئی‘‘۔بیان میں مزیدکہاگیا کہ جب اندازہ ہوا کہ کشتی میں بناء پائیلٹ کے چل رہی ہے تو کوسٹ گارڈ یونٹ نے اس کے انجن پر فائیرنگ کی اور جنوبی علاقے کے جزان پر واقعہ ٹرمنل سے 1.5میل یعنی(2.8کیلومیٹر) پہلے ہی اس ڈھیر کردیا‘‘۔
اس میں کہاگیا ہے کہ کشتی میں خطرناک دھماکو مادہ لادا ہوا تھا-منسٹری نے دہشت گردوں کے تمام حملوں کو ناکام بنانے کے عزائم کا اظہار کیا جو مملکت پر حوثی باغیوں کی جانب سے کئی جارہے ہیں۔مارچ2015 میں سعودی عربیہ نے عرب اتحادی فوج کی کمان سنبھالی اورایران کی مدد کے ذریعہ یمنی باغیوں کی سرگرمیوں کے خلاف ایک مہم شروع کی تاکہ صدر عبدالربو منصور ہادی کی مدد کی جاسکے۔
سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار پھانڈی افواج کی مدد سے حوثی باغی مملکت کی سرحد پرمتوتر میزائل داغنے کاکام کررہے تھے مگر یہ پہلے حملے کی کوشش تھی جس کے ذریعہ تیل تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔اگست میں باغیوں نے دعویٰ کیاتھا کہ آرمکو کے تنصیبات پر میزائل حملہ کیاگیا ہے‘ مگر تیل کمپنی نے کہاکہ اس کے تمام تنصیبات عام طریقہ سے کام کررہے ہیں۔
جنوری میں سعودی کے ایک کشتی راں کا خودکش کشتی حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔یواین نے کہاکہ 7,700سے زائد لوگ یمن میں جنگ کے دوران اب تک مارے گئے ہیں