یادگیری گٹہ : جسم فروشی کے دلالوں کے چنگل سے 11 لڑکیاں آزاد

بڑا ریاکٹ بے نقاب، کلیدی ملزم کلیانی و دیگر کی گرفتاریاں، راچہ کنڈہ پولیس کی کارروائی

حیدرآباد 31 جولائی (سیاست نیوز) راچہ کنڈہ پولیس نے آج ایک اہم کارروائی میں انسانی اسمگلنگ کے بڑے ریاکٹ کو بے نقاب کردیا اور 11 کمسن لڑکیوں کو جسم فروشی کے دلالوں کے چنگل سے آزاد کرواتے ہوئے دلالوں کو گرفتار کرلیا۔ ہندوؤں کے مقدس مقام یادگیری گٹہ کے علاقہ میں نابالغ لڑکیوں کو رکھا گیا تھا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ایسی مزید لڑکیاں اس علاقہ میں ہوسکتی ہیں۔ کمشنر راچہ کنڈہ مہیش مرلی دھر بھگوت نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 8 نابالغ لڑکیوں میں 4 لڑکیاں 7 سال عمر کی ہیں جنھیں دلال اپنے ٹھکانوں میں رکھ کر کم عمر لڑکیوں کا جنسی استحصال کرواتے ہیں اور انھیں قحبہ گری کے ٹھکانوں پر فروخت کرتے ہیں۔ ایک شکایت پر کارروائی کے دوران شی ٹیم، آئی سی ڈی ایس اور ایس او ٹی نے مشترکہ کارروائی میں یادگیری گٹہ گنیش نگر کے ایک مکان پر دھاوا کیا اور کمسانی کلیانی کو حراست میں لیتے ہوئے بڑے ریاکٹ کا پردہ فاش کیا۔ اس خاتون سے پوچھ تاچھ کے بعد پولیس نے دیگر ملزمین کمسانی انتیا، نرسمہا، سشیلا، سریشا، وانی، شروتی اور ومشی کو گرفتار کرلیا۔ تاہم پولیس اس بات کا پتہ چلانے میں مصروف ہے کہ کم عمر نابالغ لڑکیوں کو آخر کہاں سے لایا گیا اور کہاں انھیں فروخت کیا جارہا تھا۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ گرفتار افراد کے خلاف پی ڈی ایکٹ نافذ کیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ آر ڈی او کی مدد سے ان مقامات کو مہربند کیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ آر ڈی او کے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تین سال تک مکانات کو مہربند کردیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ بردہ فروشی میں گرفتار 5 افراد کے خلاف پی ڈی ایکٹ استعمال کیا گیا جو فی الحال نلگنڈہ کی جیل میں محروس ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ایسے واقعات کے خلاف سخت سے سخت اقدامات کئے جائیں گے۔