ا س سے قبل آپ نے کبھی ابراہیم حماتو کا نام نہیں سنا ہوگا‘ اگر سنا بھی ہے تو یقینی طور پر توجہہ نہیں دی ہوگی مگر ہم یہاں پر حماتو کے متعلق کچھ ایسا انکشاف کرنے جارہے ہیں جو نہ صرف حوصلہ افزاء ہے بلکہ آپ حیرت زدہ بھی ہوجائیں گے۔جی ہاں حماتو ٹیبل ٹینس کھیلنے کے لئے اپنے منھ کااستعمال کرتے ہیں۔
دس سال کی عمر میں حماتوکے دونوں ہاتھ ایک ٹرین حادثے میں کٹ گئے تھے‘ انہیں نے کبھی یہ سونچا تھا کہ وہ ٹیبل ٹینس کھیل سکیں گے۔تین سال مایوسی کی زندگی گذارنے کے بعد حماتو کا دل بھر گیا۔اس کے بعد منھ سے ٹیبل ٹینس کھیلنے کا تین سال بعد انہوں نے تجربہ کیا‘ کڑی مشقت اور یومیہ اساس پر تربیت حاصل کرتے ہوئے حماتو نے مقامی کلب میں لوگوں کواس کھیل میں شکست دینا شروع کردی۔
حماتو نے بہت ساری کامیابیاں حاصل کیں۔ان کی کوشش رایو پیرلمپک گیمس میں پہنچ کر ختم ہوئی۔اب وہ ساری دنیا میں گھومنے والا بین الاقوامی شہرت کا حامل کھلاڑی بن گئے ہیں۔
اپنے بے مثال کہانی سے وہ ملاقات کرنے والوں کو متاثر کرتے ہیں۔ جب کبھی ہمارے سامنے ناکامی اور پریشان کن حالات کو توہمیں مایوسی ہونے کے بجائے رضا الہی پر یقین رکھنے اور حماتو جیسے ہونہار‘ بے مثال اشخاص سے حوصلہ لینا چاہئے۔کوئی بھی چیز غیر ممکن نہیں ہے مگر اس کو انجام دینے کے لئے حوصلہ ضروری ہے