ہڈیو ں کے امراض کاشکار لاتیشا انصاری آکسیجن سلینڈر کے ساتھ یوپی ایس سی پر ی لیمس کے لئے پیش ہوئیں

سخت محنت کرنے والے ایم کام گریجویٹ نے ایک معروف نیوز ایجنسی سے کہاکہ وہ پچھلے ایک اور دیڑھ سال سے یوپی ایس سی کی تیاری کررہی تھیں۔

ترویننتھام پور۔کوٹایم کی 24سالہ لاتیشا انصاری حوصلہ کی ایک زندہ مثال بن گئی ہیں۔

یونین پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے منعقد کئے جانے والے سیول سرویس امتحانات کے پرلیمنری میں اتوار کے روز شرکت کرنے والی لاتیشا پیدائش سے ہی ہڈی کے مرض کا شکار ہیں‘ امتحان کے مرکز کو جب وہ پہنچی تو ان کی وہیل چیر کے پیچھے ایک پورٹیبل آکسیجن سلینڈر بھی لگاہوا تھا۔

لاتیشا کو کیفیت پر قابو رکھنے کے لئے آکسیجن کی مدد لینا پڑتا ہے۔ انہو ں نے کوٹایم کے ضلع کلکٹر پی آر سدھیر بابو کاشکریہ ادا کیا کیونکہ ان کی مداخلت کے بعد ہی امتحان حال میں پورٹبل آکسیجن سلینڈر فراہم کیاگیاتھا۔

ایک ویڈیو جس میں لاتیشا کی کہانی پیش کی گئی ہے سوشیل میڈیا پر وائیرل ہوا ہے۔ اس ویڈیو میں انہیں آکسیجن سلنڈر کے ساتھ امتحان حال میں دیکھا جاسکتا ہے۔

انہوں نے جنرل کوٹہ میں امتحان لکھا اور اختیار مضمون میں ملیالی زبان کا انتخاب کیاہے
سخت محنت کرنے والے ایم کام گریجویٹ نے ایک معروف نیوز ایجنسی سے کہاکہ وہ پچھلے ایک اور دیڑھ سال سے یوپی ایس سی کی تیاری کررہی تھیں۔

لاتیشا نے کہاکہ ”پرچہ کافی آسان تھا مجھے امید ہے اور میں دعا کرتے ہوں کہ اس میں کامیاب ہوجاؤں“۔

انڈیا ٹائمز کی خبر کے مطابق ”میری کوشش ہے کہ امتحان میں کامیابی حاصل کروں تاکہ میرے جیسے کئی لوگ مجھ سے متاثرہوکر آنے والے میں اس طرح کا کوشش کریں“۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق لاتیشا کے والد ایک چھوٹی کھانے کی ہوٹل چلاتے ہیں او رہر ماہ پچیس ہزار روپئے اپنی بیٹی کی طبی نگہداشت پر خرچ کرتے ہیں۔

جملہ896جائیدادوں پر تقرر کے لئے یونین پبلک سرویس کمیشن (یو پی ایس سی) نے اتوار کے روز انڈین ایڈمنسٹرٹیو سروسیس(ائی اے ایس) کے لئے پرلیمنری امتحانات منعقدکئے تھے