ملزم کے بیان کے مطابق وہ 17 سال کا ہے مگر اس ضمن میں وہ پختہ ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا اور پو لیس نے اس بات کی تصدیق کے لئے ملزم کی ہڈیوں کی جانچ کرائی
اترپردیش۔غازی آباد کے مدرسے میں ایک دس سال کی معصوم کے ساتھ مبینہ عصمت ریزی کے ملزم کی حقیقی عمر کی جانچ کے کرائے گئے ہڈیوں کی جانچ کے متعلق ٹسٹ رپورٹ ملنے کے دوروز بعد دہلی پولیس کرائم برانچ کی اسپیشل ٹاسک فورس( ایس ٹی ایف) نے مذکورہ رپورٹ منگل کے روز جوینائل جسٹس بورڈ کے روبرو پیش کردی ہے۔جے سی پی ( کرائم برانچ) الوک کمار نے بھی پولیس کو رپورٹ حاصل ہونے کی توثیق کی ہے۔
ایک پولیس عہدیدار نے کہاکہ منگل کے روز رپورٹ داخل کی گئی ہے اور چہارشنبہ کے روز معاملے کی سنوائی لسٹ کی جائے گی۔ افیسر نے کہاکہ ’’ معائنہ کرنے والے ڈاکٹرکو بورڈ کے سامنے حاضر ہونے کے لئے سمن جاری کیاگیاہے‘‘۔
ملزم کے بیان کے مطابق وہ 17 سال کا ہے مگر اس ضمن میں وہ پختہ ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا اور پو لیس نے اس بات کی تصدیق کے لئے ملزم کی ہڈیوں کی جانچ کرائی ۔متاثرہ کے چچا کا کہنا ہے کہ ’’ میری بھتیجی ڈرے ہوئے ہیں۔ ہم گھر کے باہر قدم نہیں نکال رہے ہیں۔
اس نے بتایاکہ جب ا س کا اغوا کیاگیا تھا تب مذکورہ لڑکے نے کہاتھا کہ اگر وہ چلائے گی تو اس کے ماں باپ کوقتل کردیاجائے گا۔ اس نے ہمیں بتایاکہ مولوی وہاں پر تھا۔ اس کے ساتھ چار لوگوں نے درندگی کی ۔
اس نے ہمیں بتایا کہ اس کو بکسٹ ایک بیڈشیٹ اور ایک گلا س پانی دیاگیا جس کے بعد وہ نیند میں چلی گئی۔ ملزم کی بہن کے ساتھ متاثرہ لڑکی کی دوستی ہے۔ مگر اب تک اسکوگرفتار نہیں کیا گیا۔ ہم ہر کسی سے اپیل کرتے ہیں اس کو ہندو مسلم یاسیاسی معاملہ مت بنائیں۔ ہم صرف لڑکی کے ساتھ انصاف چاہتے ہیں‘‘۔ مولوی کو گرفتار کرلیاگیاہے۔