ہندوستانی منڈیاں اور روپیہ کی قدر متاثرنہیں ہوںگے۔ کینیڈا کو سرمایہ کاری کی دعوت، وزیرفینانس کا ٹورنٹو میںخطا ب
ٹورنٹو ۔ 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیرفینانس ارون جیٹلی نے اعتماد ظاہر کیا ہیکہ پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی اور ہندوستانی خصوصی فورسیس کے کئے گئے محدود حملوں جیسے واقعات کے نتیجہ میں ابھرنے والا کوئی بھی معاشی اثر کافی معمولی رہے گا۔ وہ یونیورسٹی آف ٹورنٹوز روٹمن اسکول آف مینجمنٹ میں اجتماع سے مخاطب تھے۔ انہوں نے کہا کہ منڈیوں اور روپیہ کی قدر پر پڑنے والا کوئی بھی اثر عارضی رہا ہے اور ہندوستان میں راست بیرونی سرمایہ کاری میں بدستور اضافہ ہوتا رہے گا۔ وزیرفینانس نے کہا کہ حالیہ عرصہ میں بھی جبکہ یہ خبر سامنے آئی کہ ہندوستان نے ان اڈوں پر سرجیکل حملے کئے جہاں سے دہشت گرد ہندوستانی سرحدوں میں گھسا کرتے ہیں، ظاہر ہے منڈیوں کے تعلق سے کچھ حد تک قیاس آرائی کا ماحول دیکھنے میں آیا لیکن ایسا اثر نہیں ہوا جو چند برس قبل ہوا تھا۔ حالیہ کشیدگیوں کے پس منظر میں معیشت پر پڑنے والا اثر نہایت معمولی رہے گا۔ گذشتہ ہفتے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگیاں بڑھ گئی ہے جب ہندوستانی آرمی نے ایل او سی کے پاس پاکستان مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے 7 لانچ پیاڈس پر سرجیکل حملے کئے جس میں ان دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان ہوا جو ہندوستان میں گھسنے کے منتظر تھے۔ یہ سرجیکل حملے پاکستانی دہشت گردوں کی اس کارروائی کے چند روز بعد کئے گئے جس میں کشمیر کے اری آرمی کیمپ پر حملہ کرتے ہوئے 19 سپاہیوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ پاکستان نے سرجیکل حملوں کے تعلق سے ہندوستان کے دعویٰ کی تردید کرتے ہوئے اسے ’’سرحدپار‘‘ فائرنگ قرار دیا ہے۔
معاشی مضبوطی کیلئے ہند ، کینیڈا کا عہد
دریں اثناء وزیرفینانس ارون جیٹلی نے کہا ہیکہ ہندوستان اور کینیڈا معاشی اور اقتصادی رشتے میں گہرائی لانے اور کلیدی شراکت داری کو بڑھاوا دینے کے پابند عہد ہیں جبکہ انہوں نے ہندوستان کے انفراسٹرکچر شعبہ میں کینیڈا کی سرمایہ کاری کو دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک معاشی روابط کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اس ضمن میں مثبت ماحول پایا جاتا ہے۔ دونوں ملکوں کی طرف سے مذاکرات کار ضروری نکات کی یکسوئی کیلئے عنقریب میٹنگ منعقد کریں گے۔ جیٹلی نے گذشتہ روز کینیڈا کے ہم منصب بل مورنو سے ملاقات کی اور کینیڈا کی بین الاقوامی وزیرتجارت کرسٹیا فریلینڈ سے بھی ملے اور دونوں ملکوں کے مابین معاشی پیشرفت کا جائزہ لیا۔