ہند و پاک کے درمیان چل رہی جنگ کازوردار دھماکہ کسی ایٹمی ہتھیاروں کا نہیں بلکہ دونوں ملکوں کی میڈیاء کا ہے۔رویش کمار

پلوامہ حملہ کے بعد سے لے کر اب تک ہندو پاک کے درمیان بہت ہی زیادہ کشیدگی چل رہی ہے اور اسوقت زیادہ اثر کسی بم کا نہیں کسی بھاری ہتھیار کا نہیں اور نا ہی کسے گولی و نیو کلیر کا ہے بلکہ سب سے زیادہ سخت وار دو ملک کے میڈیاء اپس میں کر رہے ہیں ۔ اس ملک کی میڈیا اپنے اصل موضوع سے ہٹ چکا ہے ، ٹی وی کے لوگ فوجیوں کے کپڑے پہن کر سامنے آرہے ہیں کبھی یہی لوگ ۲ اکتوبر کو مہاتما گاندھی بن کر سامنے آئینگے ۔ پھر جھانسی کی رانی کی یوم ولادت پر فینسی ڈرس شروع ہو جائے گا سارے لوگ جھانسی کی رانی بن کر سامنے آئینگے ۔ کیا اب میڈیاء کا یہی کام رہ گیا ؟
یہ جو کچھ بھی ڈرامے ہو رہے ہیں اس سے یہ بات صاف واضح ہو رہی ہے کہ میڈیاء کو اپنی ذمہ داری کا احساس نہیں ہے ۔ دیکھیں ویڈیو ۔