نئی دہلی۔جمعرات کے روز سپریم کورٹ نے ہندی کو لازمی زبان قرار دئے جانے کے متعلق دائر کردہ ایک درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
عدلیہ کی مذکورہ بنچ نے درخواست گذار اشونی کمار اپودھیائے جو کہ بی جے پی ترجمان بھی ہیں سے پوچھا کہ’’ اس کو روبعمل لانے کے متعلق یہ سوال آپ اپنی پارٹی سے کیو ں نہیں کرتے؟وہ برسراقتدار پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ حکومت کا حصہ ہیں‘‘۔
ڈی سی میں شائع خبر کے مطابق چیف جسٹس جے ایس کہیکر‘ جسٹس ڈی وائی چندراچوڑ اور سنجے کشن کول پرمشتمل بنچ نے مزید کہاکہ غیر ہندی بول چال والے بھی اپنی زبان کو لازمی قراردئے جانے کی درخواست کریں گے۔درخواست نامنظور کرتے ہوئے کہاکہ گیا کہ اس سے دستبرداری اختیار کی جائے ۔
اس میں کہاگیا کہ’’ ہم کچھ کہنا نہیں چاہتے ۔ آپ اپنی درخواست سے دستبرداری اختیار کریں‘‘۔
اپودھیائے کا کہنا ہے کہ تین لسانی فارمولہ ریاستوں میں لاگو نہیں کیا جارہا ہے۔درخواست گذار نے کہاکہ ’’ قومی یکجہتی‘ انفرادی اور اجتماعی اتحاد کے لئے جماعت اول تا اٹھویں جماعت ہندی کو لازمی قراردینے کی ضرورت ہے‘‘۔