مرکز کا ہر ممکن امداد کا تیقن، مہلوکین کے ورثا سے صدرجمہوریہ کا اظہارتعزیت
امپھال/ گوہاٹی/ ڈھاکہ۔4جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے شمال مشرقی علاقے آج 6.8 شدت کے زلزلہ سے دہل گئے جس کے نتیجہ میں 9 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس زلزلے کا مبدا منی پور تھا جو 4:35 بجے صبح آیا اور اس کے جھٹکے اس وقت محسوس ہوئے جبکہ لوگ محو خواب تھے۔زلزلہ کے باعث کئی عمارتیں منہدم ہوگئیں اور دیواروں میں شگاف پڑ گئے۔ بہار میں بھی زلزلہ کے باعث ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ فوج اور فضائیہ نے راحت کاری کاموں میں مدد کی۔ زلزلے کے اثرات پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں بھی محسوس کئے گئے جہاں 5 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ خوف کے عالم میں قلب پر حملے کے باعث پانچ افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ تبت میں بھی زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ منی پور میں 7، بہار میں ایک اور مغربی بنگال میں ایک شخص زلزلہ کا جھٹکہ محسوس ہونے پر قلب پر حملہ کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔ زلزلہ کا مبدا ضلع تامنگلانگ میں 17 کیلو میٹر کی گہرائی میں تھا اور اس کی شدت ریختر پیمانہ پر 6.8 ریکارڈ کی گئی۔ ضلع تامنگلانگ میں کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔ زلزلہ کا مبدا دریائے بارک کے قریب تھا جس کی وجہ سے تھوڑا سا نقصان پہنچا۔ کئی مکانوں میں شگاف آنے کی اطلاعات ملی ہے۔ تاہم کسی ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ منی پور میں جو 7 افراد ہلاک ہوئے ان میں سے 3 امپھال، مغربی ضلع میں فوت ہوئے دیگر دو افراد امپھال کے مشرقی ضلع میں ہلاک ہوئے۔ ایک لڑکی منی پور کے علاقہ مولڈنگ نیپالی حصہ اول دیہات میں فوت ہوئی۔ پولیس کے ذرائع کے بموجب ایک اور شخص ضلع سیناپتی میں فوت ہوگیا۔ تقریباً 100 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 33 کی حالت تشویشناک ہے جنہیں منی پور کے مختلف اضلاع کے ہاسپٹلس میں شریک کردیا گیا ہے۔ چیف منسٹر و ایبوبی سنگھ کی زیرصدارت کابینہ کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ مہلوکین کے ورثا کو 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیاء ادا کیا جائے گا۔ چند عمارتوں، رہائشی مکانوں اور سرکاری دفاتر کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے۔ امپھال کی ایک 6 منزلہ عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ قومی آفت سماوی انتظامیہ اتھاریٹی کے بموجب منی پور میں کئی عمارتوں بشمول سکریٹریٹ شہر کی نمائندہ سمجھی جانے والی ایما بازار اور بعض اسکولوں کی عمارتوں میں تڑخ آ گئی جبکہ بعض اسکولوں کی عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ شمال مشرقی اور مشرقی ریاستوں آسام، تریپورہ، مغربی بنگال، اوڈیشہ اور جھارکھنڈ میں دہشت زدہ لوگ مکانوں سے باہر سڑکوں پر آ گئے تھے۔ ان میں سے کئی اپنے مکانوں کو کھلا چھوڑ کر ہی باہر نکل گئے تھے۔ شہر امپھال کو برقی سربراہی میں خلل اندازی ہوئی۔ بعض برقی تنصیبات کو نقصان پہنچا۔ کابینی معتمد پی کے سنہا نے ایک بحران انتظامیہ کمیٹی کا اجلاس منعقد کرنے کے بعد اپنے بیان میں اس کا انکشاف کیا۔ فوج اور فضائیہ نے اپنی راحت رسانی کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے۔ قومی آفت سماوی ردعمل فورس کی دو ٹیمیں فوری امپھال روانہ کی گئیں جبکہ ایک ٹیم کو آسام روانہ کیا گیا جہاں سے 20 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ آسام میں 66 افراد زخمی ہیں اور کئی عمارتوں میں تڑخ آ گئی ہے۔ مرکز نے تیقن دیا ہیکہ زلزلہ سے متاثرہ منی پور کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے آج اعلیٰ سطحی شدت کے زلزلہ میں شمال مشرقی ہند میں انسانی جانوں کے ضائع ہونے پر اظہار رنج و غم کیا ہے۔ گورنر منی پور کے نام اپنے سرکاری پیغام میں انہوں نے کہا کہ مہلوکین کے ورثا کو ان کی جانب سے اظہارتعزیت کیا جائے۔