نئی دہلی۔ وشواہند و پریشد ( وی ایچ پی) لیڈر پروین توگاڑیہ نے چہارشنبہ کے روز وزیراعظم مودی کو سال2014کے لوک سبھا انتخابات میں عوام سے کئے گئے وعدوں سے انحراف کا مورد الزام ٹھرایا‘ جس میں رام مندر کی ایودھیا میں تعمیرشامل ہے‘ او رکہاکہ پچھلے چارسالوں میں حکومت عوامی امیدوں پر اترنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔
وزیر اعظم کو روانہ کردہ اپنے چار صفحات پر مشتمل لیٹر میں توگاڑیہ نے ایودھیامیں رام مندر کی تعمیر اترپردیش میں گاؤ کشی پر پابندی‘ دستور سے جموں او رکشمیر سے متعلق آرٹیکل 370اور 35Aپر نظر ثانی‘ یکساں سیول کوڈ کا نفاذ اور کسانوں ومزدور سے منسلک موضوعات کو اجاگر کیاہے۔
انہوں نے حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ جو انہوں نے کہاتھا اس پر لوگوں میں ناراضگی بڑھ رہی ہے ‘ بالخصوص ان لوگوں میں جو سنگھ پریوار سے جڑ ے ہوئے ہیں۔یہاں پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وی ایچ پی لیڈر نے لوک سبھا الیکشن کے دوران عوام سے کئے وعدوں کی یادہانی کرائی او رکہاکہ بڑی خواب بیچنے کافی نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ ’’ ملک کی تعمیر حقیقی کاموں سے ہوتی ہے جو زمین پر دیکھائی نہیں دے رہے ہیں‘‘۔ توگاڑیہ نے کہاکہ ’’ یہ سوالات انفراد ی نہیں ہے بلکہ ہماری سونچ سے جوڑے لاکھوں لوگوں کے ذہنوں میں پیدا ہونے والے سوالات ہیں۔
انہیں دھوکہ دیاگیا ہے اور اب وہ مایوس ہوگئے ہیں کیونکہ حکومت جس کی قیادت آپ کررہے ہیں وہ اپنی نظریہ ‘ سماجی سیاست اور اقتصادی مسائل پر ایک بھی کام کرتی ہوئی نہیں دیکھائی دے رہی ہے‘ بلکہ ایسے کئی ایک مسائل ہیں جس پر حکومت نے پلٹی ماردی ہے۔
ہندتوا سونچ سے جڑے لوگوں کے لئے یہ دکھ کی بات ہے۔ مرکز سیاسی اپنے ہی نظریہ سے منحرف دیکھائی دے رہا ہے۔ بی جے پی جن وعدوں کے ساتھ اقتدار میں ائی ہے عوام کو امید تھے وہ وعدے پوری ہونگے ۔ ان وعدوں کا کیا ہوا ۔ اب تک وہ پورے نہیں ہوئے‘‘۔
توگاڑیہ نے رام مندر کی تعمیر کے لئے پارلیمنٹ میں قانون بنانے کے متعلق ہماچل پردیش اور پالمپور کی ایک تقریب میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب پیش کئی گئی قرارداد کی وزیر اعظم نریند رمودی کودہانی بھی کرائے۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیاکہ وقت اور ساتھ کسی بھی یکساں نہیں رہتا۔انہوں نے کہاکہ ’’ یہ سچ ہے کہ وقت بدل رہا ہے۔گجرات کے نتائج او رراجستھان ‘ مدھیہ پردیش پھر اب اترپردیش ضمنی انتخابات کے نتائج اس بات کا اشارہ ہیں‘‘۔
مودی کوہدف تنقید بناتے ہوئے وی ایچ پی لیڈرنے کہاکہ سابق کی حکومتوں اور پارٹیوں کی جانب سے کیاگیا کوئی ایسا نہیں ہے جو ان چارسالوں میں اقتدار حاصل ہونے کے بعد انجام دیاگیاہو۔تاہم انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ مندرجہ بالا مسائل کے حل کے لئے اب بھی وقت ہے مودی سونچیں او ران کو زیر بحث لائیں ‘ لیٹر میں انہوں نے مودی کو ’’موٹا بھائی‘‘ یعنی گجرات زبان میں بڑابھائی سے بھی مخاطب کیا‘‘۔
حالیہ دنوں میں توگاڑیہ سورت کے قریب ایک سڑک حادثے میں بال بال بچے اور قتل کی کوشش کا شبہ بھی ظاہر کیاتھا۔