ہندوستان کے کوئی توسیعی عزائم نہیں : فوجی سربراہ جنرل راوت

بلا رکاوٹ معاشی پیشرفت اور سماجی و سیاسی ترقی کیلئے سازگار بیرونی و داخلی سکیورٹی کا ماحول یقینی بنانا آرمی کا مقصد
نئی دہلی ۔ یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام) فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے آج کہاکہ ہندوستان کے کوئی توسیعی عزائم نہیں ہیں لیکن اِس کا مقصد بلارکاوٹ معاشی ترقی اور سماجی و سیاسی پیشرفت کے لئے سازگار بیرونی اور داخلی سکیورٹی کے ماحول کو یقینی بنانا ہے۔ ہند ۔ بحرالکاہل خطہ کو درپیش چیالنجس اور امکانات کے موضوع پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے جنرل راوت نے کہاکہ مشرقی ایشیاء اور بحیرہ جنوبی چین میں بحری خطوں پر تسلط ایک بڑا چیلنج پیش کرتا ہے اور یہ متنازعہ بحری سرحدیں بین الاقوامی آبی حدود کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ آسٹریلیا کے ہائی کمشنر برائے ہند ہریندر سدھو نے بھی سمینار سے خصوصی خطاب کیا اور کہاکہ اگر مدعو کیا جائے تو آسٹریلیا مالابار مشق میں شامل ہونے کے لئے تیار ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ایسی مشق سے جُڑنے کے لئے آسٹریلیا رضامند ہے جس میں ہم ہندوستانی اور بحرالکاہل کے سمندروں میں قریبی ربط کے ساتھ کام کرسکیں۔ مالابار ہندوستان، امریکہ اور جاپان کے درمیان سہ رخی مشق ہے اور آسٹریلیا اِس بحری سرگرمی میں شامل ہونے کا مشتاق ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ مشترکہ مفاد، ہند ۔ بحرالکاہل خطہ کی کلیدی اہمیت کو دیکھتے ہوئے آسٹریلیا بھی ہندوستان کی شراکت داریوں کے ساتھ جُڑنے پر غور کرے گا۔ جنرل راوت نے اپنے کلیدی خطاب میں کہاکہ ہماری سکیورٹی پالیسی دو بنیادی اُصولوں پر چلتی ہے۔ وہ یہ کہ ہمارے کوئی توسیعی عزائم نہیں ہیں اور ہم ہمارے نظریات کو دوسروں پر مسلط کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ ہمارا مقصد یہی ہے کہ بلارکاوٹ معاشی پیشرفت اور سماجی و سیاسی ترقی کے لئے سازگار بیرونی اور داخلی سلامتی کا ماحول یقینی بناتے رہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ہند ۔ بحرالکاہل خطہ کے اندرون بحر ہند کا خطہ بدستور ہندوستان کے لئے ترجیحی مفاد کا علاقہ ہے۔ ہندوستان اِس خطہ میں قواعد پر مبنی نظام کو برقرار رکھنے اور اُسے مضبوط کرنے کا پابند عہد ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ انسانی اور مختلف آفتوں کی صورت میں راحت کاری آپریشنس، تلاشی اور بچاؤ مشن، رابطے کی کلیدی سمندری لائنوں کا تحفظ اور ہندوستان کے جزیرے والے علاقوں کا مضبوط دفاع بڑے پہلو ہیں جن پر آرمی اپنی توجہ مرکوز کررہی ہے۔ ہریندر نے ہند ۔ بحرالکاہل میں بحری تنازعات کے حوالے سے کہاکہ آسٹریلیا کو بحیرہ جنوبی چین میں چین کی سرگرمیوں کی رفتار اور اُس کی شدت پر فکرمندی ہے۔ ہندوستان کے ساتھ عظیم تر ملٹری تعاون کی حمایت کرتے ہوئے ہائی کمشنر نے کہاکہ پہلی مرتبہ 2017 ء کی خارجہ پالیسی وائٹ پیپر میں آسٹریلیا نے ہندوستان کو بین الاقوامی شراکت داری کے لئے صف اول میں رکھا۔ اُنھوں نے کہاکہ ہندوستان تو ہمیشہ آسٹریلیا کے لئے اہم پارٹنر رہا ہے لیکن ہماری جنگی نقطہ نظر سے اہمیت کی حامل شراکت داری مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔ تاہم مشترکہ مفاد اور ایک ملک کی حیثیت سے ہماری طاقت اور ہند ۔ بحرالکاہل میں ہمارا محل وقوع دیکھتے ہوئے آسٹریلیا ہندوستان کی پارٹنرشپ کی صفوں میں شامل ہونے پر غور کرے گا۔