ہندوستان کے ڈی این اے میں رواداری اور سیکولرازم

تعصب اور ذاتی مفاد سے ترقی میں رکاوٹ : مختار عباس نقوی
نئی دہلی،24مئی (سیاست ڈاٹ کام) اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج کہاکہ سیکولرازم ، سماجی ہم آہنگی اور رواداری ہمارے ڈی این اے میں ہے اوراقلیتوں کے آئینی، ثقافتی اور مذہبی حقوق ہندستان میں دنیا کے دیگر دیگر ممالک کے مقابلہ زیادہ محفوظ ہیں۔مسٹر نقوی نے چرچ آ ف نارتھ انڈیا کے وفد کے ساتھ بات چیت میں کہاکہ ان کی حکومت ایمانداری اور بلاکسی تفریق کے ‘سب کا ساتھ ، سب کا وکاس’ اور ‘احترام کے ساتھ ترقی’ کے عہد کو لیکر کام کررہی ہے تاکہ مجموعی ترقی یقینی بنائی جاسکے ۔تعصب اور ذاتی مفاد کی وجہ سے اعتماد اور ترقی کے ماحول کو بگاڑنے والوں کو دائر ے میں رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سماجی ہم آہنگی اور رواداری ہندستانی کلچر میں ہے اس لئے سب کو مل کر اسے مزید مضبوط بنانا ہے ۔اقلیتی امور کے وزیر مسٹر نقوی نے دعوی کیا کہ مودی حکومت کی جن دھن یوجنا، اسکل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا، مدرا یوجنا اور اجولا یوجنا سے غریبوں ، کمزوروں ، اقلیتوں اور خواتین کو فائدہ ہوا ہے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ گزشتہ 48مہینوں میں انکی حکومت نے اقلیتوں کی سماجی ۔اقتصادی اور تعلیمی ترقی کے لئے جو کام کئے ہیں وہ 48برسوں میں بھی نہیں کئے گئے ۔انہوں نے کہاکہ غریبوں کی فلاح و بہبوود کے لئے انکی حکومت نے کئی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ ان اسکیموں میں غریب نواز اسکل ڈیولپمنٹ یوجنا، ہنر ہاٹ، نئی منزل ، سیکھو اور کماو، بیگم حضرت محل لڑکیوں کی اسکالر شپ، نئی اڑان اور نیا سویرا جیسے پروگرام شامل ہیں اور یہ تمام پروگرام اقلیتوں کو بااختیار بنانے میں میل کا پتھر ثابت ہوئے ہیں۔