پلوامہ حملہ
اسلام آباد 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے جن 22 مقامات کی نشاندہی کی ہے اُن کا جائزہ لیا جاچکا ہے لیکن وہاں کوئی دہشت گرد کیمپ موجود نہیں ہیں۔ پاکستان درخواست کرنے پر اِن مقامات کے دورے کی سہولت فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہاکہ تعاون کی پابندی کے تسلسل میں پاکستان نے چہارشنبہ کے دن ہندوستان کو سوالات کے ایک مجموعے کے ساتھ ابتدائی تحقیقات کے انکشافات سے واقف کروایا ہے۔ ہندوستان نے نئی دہلی میں پاکستان کے کارگذار ہائی کمشنر کو چند سراغ 27 فبروری کے دن حوالے کئے تھے جن میں پاکستان میں قائم جیش محمد دہشت گرد تنظیم کی تفصیلات درج کی گئی ہیں اور پلوامہ حملے میں اِس کے ملوث ہونے کے ثبوت دیئے گئے ہیں۔ پلوامہ حملے میں 14 فبروری کو 40 سی آر پی ایف فوجی ہلاک ہوئے تھے جبکہ ہندوستان کا ادعا ہے کہ پاکستان میں جیش محمد کے دہشت گرد کیمپ موجود ہیں۔ دریں اثناء سڈنی سے موصولہ اطلاع کے بموجب ادارہ برائے آسٹریلیائی دفاعی پالیسی کی فراہم کردہ معلومات کے حوالے سے روزنامہ کوئنٹ نے بالاکوٹ پر سرجیکل اسٹرائیک کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے دعوؤں اور پاکستان کے جوابی دعوؤں کے پیش نظر ہندوستانی فضائیہ کے پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے علاقہ بالاکوٹ میں ہندوستانی فضائیہ کے سرجیکل اسٹرائیکل کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی جارہی ہے جس کی بنیاد مصنوعی سیارے کی محصلہ تصاویر پر ہے جس کے بموجب ہندوستان جن اہداف پر حملہ کرنا چاہتا تھا یعنی جیش محمد کے دہشت گرد کیمپس واضح طور پر نقصان زدہ نہیں ہوئے۔ ادارہ کی رپورٹ کے بموجب یوروپی خلائی ادارہ کی محصلہ تصاویر پر مبنی ایک رپورٹ موجود ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ جن عمارتوں پر حملے کئے گئے تھے اُن کو نقصان پہونچنے یا اُن کے تباہ ہونے کی واضح تصاویر موجود نہیں ہیں۔ نقصان زدہ چھتیں نظر آتی ہیں جو ہندوستان کے اِن دعوؤں کے برعکس ہے کہ اُس نے کامیابی کے ساتھ اپنے مطلوبہ اہداف کو تباہ کردیا تھا۔ رپورٹ کے مصنفین کے دعوے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حملہ آور طیاروں کی غلطی تھی کہ وہ اپنے اہداف پر بالکل منظم انداز میں حملہ کرنے سے قاصر رہے۔ چنانچہ حملوں سے اُن کے مقررہ اہداف متاثر نہیں ہوئے۔ یہ واضح طور پر حملہ آور کی اندازہ کی غلطی تھی۔ ایک اور امکانی وضاحت اہداف پر حملے نہ کرنے کی یہ بھی ہوسکتی ہے کہ فرانسیسی جیٹ طیارے، اسرائیلی ہتھیار، امریکی جی پی ایس اور نشانہ لگانے کے نظام استعمال کئے گئے تھے جو قدیم مقامی ہندوستانی اداروں میں نقشے تیار کرنے کے لئے استعمال کئے جاتے تھے چنانچہ اِن سے اندازے کی غلطی بھی ہوسکتی ہے۔ پاکستان نے ہندوستان سے کہا ہے کہ وہ گرفتار شدہ 54 مشتبہ افراد کو اذیت رسانی سے باز رہے کیوں کہ اِن کا پلوامہ حملے یا بالاکوٹ حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ معتمد داخلہ اعظم سلیمان خان نے کہاکہ جن افراد کو اِس سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے اُن میں مسعود اظہر کے فرزند حمد اظہر بھی شامل ہیں۔