ہندوستان کے فلمسازوں نے فسطائیت کے خلاف ووٹ دینے کی اپیل کی

مشہور فلم سازوں جیسے آنند پٹوردھن‘ سونال کمار ششی دھرن‘ اور دیواشیش ماکھیجا‘ نے مشترکہ اپیل کرتے ہوئے مجوزہ لوک سبھا الیکشن میں فسطائی طاقتوں کو شکست دینے پر زوردیا او رکہاکہ ملک اس سے قبل ایسے’’ امتحان کے دور‘‘ سے نہیں گذرا ہے۔

ویب سائیڈ پر جاری کئے گئے ایک مشترکہ بیان میں103فلم میکرس نے ’’ ملک کی ڈیموکریسی کی حفاظت کے لئے‘‘ لوگ ائیں اور دعوی کیا کہ ’’بی جے پی نے نے ملک کو بڑے صنعت کاروں کے دفتر کے بورڈ روم میں تبدیل کردیاہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ملک کے تہذیبی اور جغرافیائی اتحاد کو ’’ خطرات درپیش ‘‘ ہیں

۔ مذکورہ بیان میں کہاگیا کہ’’ مجوزہ لوک سبھا الیکشن میں ہم انتخاب نہیں کریں گے تو فسطائیت بڑے پیمانے پرتباہی کے لئے پیر پھیلائے ہوئے ہیں۔

جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں جب سے بی جے پی 2014میں اقتدار میں ائی ہے ‘ چیزیں تبدیل ہوگئی ہیں۔ صرف تباہی کے طرف گئی ہیں‘‘۔

اس پر 103سے فلم میکرس ویٹری ماران‘ کیو‘ دیپا دھنراج ‘ کبیر سنگھ چودھری نے دستخط ثبت کی ہے۔

اس بیان کے مطابق جس قسم کے پولرائزیشن کا ملک کو سامنا ہے اس ’’ وہ ہندوستان نہیں ہے جس کے متعلق ہم جانتے ہیں۔ اس کے علاوہ بی جے پی اور اس کے ساتھی اپنے انتخابی وعدے پورے کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے۔

اب وہ ہجومی تشدد ‘ گائے کے نام پر گڑبڑکااستعمال کرتے ہوئے ملک کو تقسیم کی راہ پر لے جارہی ہے۔ اس گیم کے اصلی نام پسماندہ طبقات او رمسلمان ہیں۔

مذکورہ لوگ سوشیل میڈیا اور انٹرنٹ کے ذریعہ اپنے نفرت کی اس مہم کو فروغ دے رہے ہیں‘‘۔

مذکورہ فلم میکرس کا کہنا ہے ہے کہ حب الوطنی بی جے پی کاتروپ کا پتہ ہے اور کسی بھی فرد اور ادارے پر وہ’’ مخالف قوم پرستی‘‘ کا لیبل چسپاں کررہے ہیں۔

مشترکہ بیان میں آگے لکھا ہے کہ ’’ ہمیں ممتاز صحافیوں اور مصنفین کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرنا چاہئے‘‘۔

مذکورہ ڈائرکٹر کے مطابق بی جے پی کی حکمت عملی کا حصہ مصلح دستوں کا استحصال اور انہیں ذاتی مفادات کے لئے استعمال کرنا ہے’’ یہاں تک کہ غیر ضروری جنگ میں ملک کو جھونکنے کی کوشش بھی اس میں شامل ہے‘‘۔