ہندوستان کے تعلیمی اداروں کو عالمی معیار کا بنانے کی ضرورت

یوم اساتذہ کی تقریب سے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کا خطاب

نئی دہلی۔5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ ملک میں آئی آئی ٹی اور این آئی ٹی جیسے ٹیکنیکل ادارے قائم ہونے کے باوجود ہمارے تعلیمی نظام میں زبردست انحطاط پایا جاتا ہے۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہا ہے کہ جو طلباء بیرونی ملک میں تعلیم حاصل کررہے ہیں انہیں اپنے وطن واپس لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جہاں تک کیمپس تقررات کا معاملہ ہے ہمارے آئی آئی ٹیز اور این آئی ٹیز کی کارکردگی شاندار اور قابل ستائش ہے اور ملک بھر میں 732 جامعات اور 36,000 کالجس موجود ہے وسیع تر بنیادی سہولیات کے باوجود ہمارے تعلیمی معیار میں زبردست انحطاط پایا جاتا ہے۔ صدر جمہوریہ آج راشٹرپتی بھون میں نیشنل ٹیچرس ایوارڈس کی تقریب سے مخاطب تھے جس میں 364 اساتذہ کو اعزازات پیش کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم کے بغیر نالج سوسائٹی تعمیر نہیں کی جاسکتی اور نالج سوسائٹی کے بغیر سماج میں مستحقہ مقام حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ چھٹویں صدی قبل مسیح سے 12 ویں صدی تک ٹیکسلا کے سنہری دور سے نالندہ کے زوال تک ہندوستان اعلی تعلیم کا مرکز تھا۔ ہندوستانی یونیورسٹیز نے دنیا بھر سے اساتذہ اور طلباء کی شکل میں ذہین اور فطین لوگوں کو راغب کیا تھا۔ لیکن آج حالات برعکس ہوگئے ہیں اور ہر سال 60 ہزار طلباء آکسفورڈ، کیمبرج اور ایم آئی ٹی وغیرہ اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے ملک سے جارہے ہیں۔ اگر یہ طلباء فارغ التحصیل ہونے کے بعد ہندوستان واپس آجائیں گے تو نہ صرف ہمارے جامعات کا تعلیمی معیار بہتر ہوگا بلکہ ابتدائی سطح پر تعلیم کو فروغ حاصل ہوگا۔ ایوارڈ یافتہ اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ تحتانوی تعلیم ہی اعلی تعلیم کا سنگ بنیاد ہوتی ہے اور سماجی ذمہ داریوں کی اوائل میں اساتذہ کا اہم رول ہوتا ہے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل مسٹر پرکاش جاویڈکر نے کہا کہ ملک بھر میں 27 کروڑ طلباء نے اپنا نام درج کرویا ہے لیکن معیار تعلیم سب سے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ کیوں کہ اساتذہ کی لاکھوں جائیدادیں مخلوعہ ہیں جس پر چیف منسٹرس کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے آئندہ 3 سال میں 5 لاکھ اساتذہ کو تربیت دینے کا منصوبہ ہے۔ علاوہ ازیں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہا ہے کہ دنیا بہت جلد دیکھے گی کہ ہندوستان دہشت گردی سے پاک ہوجائے گا کیوں کہ یہاں کے عوام کثرت میں وحدت پر ایقان رکھتے ہیں اور ہندوستان متنوع سماج کی دولت سے مالا مال ہے۔ یوم اساتذہ کے موقع پر بحیثیت ٹیچر، طلباء کو درس دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوکہ ہندوستان اور پڑوسی ملک میں سیاسی کردار کشی کا رجحان فرٰع پارہا ہے اس کے باوجود ہمارا  سیاسی نظام مضبوط و مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکولرازم، ہندوستانیوں کی زندگی کا حصہ بن گیا ہے۔ گوکہ ہندوستان دہشت گردی بشمول سرحد پار کی دہشت گردی کے مسئلہ سے دوچار ہے لیکن ہندوستانی پالیسی اور انتظامیہ کی فہم و فراست کی بدولت اندرون ملک دہشت گردی کا قلع قمع ہوجائیگا اگرچکہ ہمیں سرحد پار کی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن یہ اندرون ملک عناصر کی کارستانی نہیں ہے کیوں کہ ہمارے ملک کی رنگارنگ تہذیب اور تمدن رہن سہن نے دہشت گردی کو پنپنے کی اجازت نہیں دیا ہے اور یہ وصف صرف ہندوستانیوں کو حاصل ہے۔