نئی دہلی۔ہر سال تیزی کے ساتھ18فیصد کی رفتار سے بڑھتی ملک کی پلاسٹک پیکجنگ انڈسٹری توقع کی جارہی ہے کہ اگلے چار سالوں میں73بلین امریکی ڈالر کانشانہ بھی پار کرلے گی ‘ ایسا ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔
مذکورہ انڈسٹری کا رقبہ بین الاقوامی انڈسٹری کے مقابلے محض چا رفیصد ہے جس کے متعلق ایف ائی سی سی ائی اور ٹاٹا اسٹرٹیجک مینجمنٹ گروپ( ٹی ایس ایم جی) کی پلاسٹک پر تیار رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے۔
ہندوستان میں فی نفوس4.3کے جی پیکجنگ کی کھپت ہوتی ہے جو جرمنی او رتائیوان کے مقابلہ میں42کے جی اور19کے جی پر مشتمل ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ’’ آنے والے دنوں میں توقع کی جارہی ہے کہ اس میں اٹھارہ فیصد تک کا اضافہ ہوگا۔
سارے ملک میں پلاسٹک پیجنگ کی مانگ میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے اور توقع ہے یہ انڈسٹری 2020تک 73بلین امریکی ڈالر کے نشانے کوپا ر کرلے گی‘‘۔مذکورہ انڈسٹری بڑھتی ہوئی آبادی‘ آمدنی میں اضافہ‘ زندگی جینے کے بدلتے طریقے جیسے اہم عوامل پر کام کررہی ہے۔
دیہی علاقوں میں پیکجنگ مصنوعات کی مانگ کو انٹرنٹ او رٹیلی ویثرن کے ذریعہ بڑھاوادیاجارہا ہے۔ رپورٹ میں لے گئے جائزے کے مطابق ’’ پلاسٹک پیکجنگ کی کھپت میں ای کامرس کی وجہہ سے اگلے پانچ سالوں میں دوگنا اضافہ ہوجائے گا‘‘۔
Is it an oxymoron to promote no plastics in certain states & then seek growth in plastics packaging;If we incentivise our jute packaging industry, many of the poorest regions of our country would prosper & any packaging would be environmentally sustainable https://t.co/SjnL0FwjLI
— Varun Gandhi (@varungandhi80) July 5, 2018
ہزاروں مشینوں کے ذریعہ ہندوستان میں تین ملین ٹن سالانہ کے حساب سے پلاسٹک کی تیاری کی گنجائش ہے۔بی جے پی کے پیلی بھیت سے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے پلاسٹک کی کھپت پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا۔
اور کہاکہ پلاسٹک پیکجنگ کو فروغ دینے کے بجائے اگر جوٹ کو بڑھاوا دیا جاتا ہے توہماری غربت کاشکار ریاستوں کے لئے بھی مددگار ثابت ہوگا اور آلودگی کو دور کرنے میں بھی کارآمد رہے گا۔