ہندوستان کی تیز تر ترقی کیلئے قوانین میں تبدیلی ضروری : وزیراعظم

۔19 ویں صدی کے نظام کے ساتھ 21 ویں صدی کو چلایا نہیں جاسکتا۔ نیتی آیوگ لکچر سے نریندر مودی کا خطاب
نئی دہلی ۔ 26 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کو تیزی سے ترقی کرنے والا ملک بنانے اپنے ویژن پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ اگر ملک کو ترقی کی بلندیوں پر لے جانا ہے تو قوانین میں تبدیلی ضروری ہے۔ غیرضروری اور طویل طریقہ کار کو ختم کرکے برائے نام پیشقدمی سے آگے بڑھ کر ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ نیتی آیوگ کی جانب سے منعقدہ ٹرانسفارمنگ انڈیا لکچر سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہندوستان کو تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنا ہے تو صرف برائے نام کی پیشرفت سے کچھ نہیں ہوگا۔ سطحی اقدامات ناکافی ہیں۔ اس کیلئے ایک ایسی فضاء کی ضرورت ہے جس میں ہندوستان کیلئے میرے ویژن کو تقویت مل سکے۔ تیزی سے تبدیلیوں کیلئے قوانین میں تبدیلی ناگزیر ہے۔ اچھی حکمرانی کے ذریعہ تبدیلیاں لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ یہ تبدیلیاں محض 19 ویں صدی کے نظم و نسق یا انتظامی صلاحیتوں کے ساتھ نہیں لائی جاسکتیں۔ حکمرانی کی بہتر تبدیلی کو صرف ذہنوں میں تبدیلی سے پورا نہیں کیا جاسکتا اور صرف ذہن سازی کے ذریعہ کچھ نہیں ہوگا تاوقتیکہ بہترین نظریات اور منصوبوں کو روبہ عمل لایا جائے۔

ہم کو قوانین میں تبدیلی لانی ہوگی۔ غیرضروری طویل طریقہ کاروں کو برخاست کرنا ہوگا۔ کام کے عمل کو تیز تر بنانا ہوگا۔ اس کیلئے ٹیکنالوجی سے استفادہ ضروری ہے۔ ہم 19 ویں صدی کے نظم و نسق کو لیکر 21 ویں صدی کے تقاضوں کو پورا نہیں کرسکتے۔ اس کانفرنس میں اپنی کابینہ کے تمام ارکان کی موجودگی میں مودی نے کہا کہ یہ تبدیلی داخلی اور خارجی وجوہات سے ہونی چاہئے۔ جب ہمارے باطن اور ظاہر دونوں اچھے ہوں تو تبدیلی  یقینی ہے۔ 30 سال قبل ایک ملک صرف اندرونی سطح پر احتساب کرنے کے قابل نہ تھا اور اس کا بل بھی اپنے بل پر تلاش کرنے لگا تھا۔ آج ملکوں نے داخلی گہرائی اور داخلی رابطہ کاری کو فروغ دیا ہے۔ کوئی بھی ملک یکا و تنہا ہوکر ترقی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ہر ایک ملک کو عالمی معیارات کے مطابق اپنی سرگرمیوں کو فروغ دینا پڑتا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ نظم و نسق کی ذہنیت میں بنیادی تبدیلیاں عام طور پر اچانک ہونے والے صدمہ خیز واقعات یا بحرانوں کے بعد ہی آئی ہیں۔

ہندوستان میں ایک مستحکم سیاسی زندگی اور معاشرہ کے ساتھ خصوصی کوششوں سے تبدیلیاں لائی جانی چاہئے۔ ہم ذاتی طور پر انفرادی سطح پر کتابیں اور مضامین پڑھ کر اپنے اندر نئے نئے آئیڈیا پیدا کرلیتے ہیں۔ کتابیں ہماری ذہنوں کی کھڑکیاں کھول دیتی ہیں۔ تاہم جب تک ہم اجتماعی طور پر ذہن سازی کا عمل پورا نہیں کریں گے یہ آئیڈیاز فرد واحد تک ہی محدود رہ جائیں گے۔ ایک وقت تھا جب ترقی کا انحصار سرمایہ کی مقدار اور لیبرفورس پر ہوتا تھا لیکن آج ہر کوئی ادارہ جات کے معیارات اور آئیڈیاز پر منحصر ہے۔ گذشتہ سال کے اوائل میں ایک نیا ادارہ قائم کیا گیا جس کا نام نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹرانسفارمنگ انڈیا یا NITI تھا۔ نیتی کو حقائق پر مبنی تھنک ٹینک کی مدد سے ہندوستان کو ترقی کی بلند سطح تک لے جانے کی غرض سے قائم کیا گیا تھا۔ اس لئے ماہرین اور تجربہ کار شخصیتوں کی مدد سے ہندوستان کو ساری دیا سے مربوط کرنے کی کوشش جاری ہے۔