ہندوستان کی تاریخ میں پہیلی بارایسا ہوا ہے کہ کسی حکومت نے ملک کی سب سے بڑی عدالت میں جھوٹ بولا ہے : نوجوت سنگھ سدھو

ملک کی تاریخ میں پہیلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ کسی حکومت کے خلاف بولنے والے اور ان سے سوالات کرنے والے کو وطن مخالف کہا جا تا ہے ، للت مودی وغیرہ جب بھاگے تو ڈیوٹی پر کونسا چوکیدار تھا ، یہ سرکار فوج کے آڑ میں انتخابات لڑ رہی ہے ،پہیلے جب دہشت گردی کے حملے ہوتے تھے تو استعفی مانگے جاتے تھے ، شیوراج پاٹیل صاحب نے ممبی کے حملے بعد استعفی دیا ، پھر چدامبرم صاحب نے بھی استعفی دیا تھا مگر وہ الگ بات ہے کہ انکا استعفی منموہن سنگھ صاحب نے قبول نہیں کیا ۔
ان باتوں کا اظہار کرکٹر سے سیاست دان بنے پنجاب حکومت کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ۔۔۔۔۔
مگر آج کے دن دہشت گردانہ حملہ ہوتا ہے تو ووٹ مانگے جاتے ہیں ،1700دہشت گردانہ حملے ہوئے صرف ۵ سال میں ، دو ہزار دس میں صرف دس جوان مارے گئے تھے مگر آج ساٹھ مارے گئے ہیں جو سب سے زیادہ ہے ۔ڈھائی سو کلو اڑڈی ایکس یہاں کیسے آیا اور ان جوانوں کو طیارہ میں بھیجنے کے بجائے بس پر کیوں بھیجا گیا ۔
1999میں قندھار میں اظہر مسعود کو کون چھوڑ کر ایا تھا ؟ پیٹھ خالی ہے یوگا کرایا جا رہا ہے ،جیب خالی ہے کھاتہ کھلوایا جا رہا ہے ،کھانے کو کھانا نہیں سونچالے بنایا جا رہا ہے ، گاؤں میں بجلی نہیں دیجٹل انڈیاء بنایا جا رہا ہے ، سب کمپنیا ں غیر ملکی ہے میک ان انڈیاء بنایا جا رہا ہے ۔
سردار پٹیل کر مرتی چین سے اسکا مٹریل منگوایا گیا ، رافیل فرانس سے لایا گیا ،بلیٹ ٹرین جاپان سے لائے ، تو ہندوستانیوں کو کیا کراؤگے پکوڑے تلواوگے ؟ دنیا کہا ں جا رہی ہے چاینا سمندر کے نیچے ریل لائن بچا رہا ہے ،روس روبرٹ ارمی بنا رہا ہے آپ پکوڑے بنا رہے ہیں ۔
سب کا ساتھ سب کا وکا س کا نعرہ کیا ہوا وکاس صرف اڈانی اور امبانی کا ہوا ،امبانی سمٹ کی کمپنی کے لئے ۴۰ کڑوڑ کی کمپنی دی گئی ، کیا ماجرا ہے کہ وزیر اعظم جیو کا اشتھار کر ہا ہے اور سرکاری بی ایس نل کمپنی اٹھ ہزار کڑوڑ سالانا گھاٹہ اسکو ہو رہی ہے ،اور جیو ایک سال میں نو سو کڑوڑ روپیہ کما رہا ہے ، کا لا دھن بیرون سے ایک پیسہ نہیں آیا۔