سربراہ فضائیہ مارشل انوپ راہا کا بیان، فوجی عہدیدار مہر بلب
نئی دہلی 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) خط قبضہ کے پار دہشت گردوں کے مورچوں پر سرجیکل حملے کے پیش نظر صورتحال ’’فعال‘‘ ہے اور ہندوستان کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے تیار ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ مارشل انوپ راہا نے آج کہاکہ یہ صرف اتفاق ہے کہ پاکستانی فضائیہ انتہائی چوکسی کی مشق ایک ایسے وقت کررہا تھا جبکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان صورتحال انتہائی کشیدہ تھی۔ حالانکہ اُنھوں نے گزشتہ ہفتہ زمینی فوج کے سرجیکل حملوں کے بارے میں سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا۔ تاہم کہاکہ ہندوستانی فضائیہ کے پاس دشمن کو سزا دینے کی طاقت موجود ہے۔ وہ 8 اکٹوبر کو یوم فضائیہ سے قبل روایتی سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ جارحانہ کارروائی کا فیصلہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ فضائیہ، فوج اور بحریہ ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ مارشل راہا صدرنشین چیف آف اسٹاف کمیٹی بھی ہیں، اُنھوں نے کہاکہ سرجیکل حملوں کے بارے میں اُن کا تبصرہ نہ کرنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ اُن کی اہمیت کم کررہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ذرائع ابلاغ سے تبادلہ خیال کے دوران اُنھیں بہت سوچ سمجھ کر بات کرنا پڑتا ہے کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ ہر شخص پر ذرائع ابلاغ الزام عائد کرسکتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اُن کے خیال میں وہ کچھ نہیں کہیں گے کیوں کہ یہ ایک حساس مسئلہ ہے اور صورتحال ہنوز فعال ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہندوستانی فضائیہ میں کسی بھی قابل قیاس ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت ہے۔ راہا فوج کے تینوں شعبوں کے سربراہوں سے پہلے سربراہ ہیں جنھوں نے سرجیکل حملوں کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کی ہے۔ فوجی عہدیدار اِس کارروائی کے بارے میں مہر بلب تھے۔ صرف ڈائرکٹر جنرل فوجی کارروائیاں لیفٹننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے ایک مختصر سا بیان دیا تھا۔ مارشل راہا نے کہاکہ سرجیکل حملوں کا معاملہ ایک حساس معاملہ ہے اور فضائیہ اپنی صلاحیت کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ تاہم اُنھوں نے کسی مخصوص ملک کا نام نہیں لیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ہم کسی مخصوص حریف یا ملک کا نام نہیں لیں گے جس کے مقابلہ کے لئے اپنی صلاحیت کو بہتر بنارہے ہیں۔ یہ صرف دفاعی رسائی کا معاملہ ہے اور کسی بھی دشمن کو پسپا کرنے کے سلسلہ میں ہم ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنے تیاری کررہے ہیں۔ فضائیہ کے سربراہ نے کہاکہ بہترین عمل یہ ہوگا کہ فضائیہ کی فرمائشوں کی تکمیل کردی جائے۔ خریداری کا طریقہ نتائج پر مبنی نہیں ہے۔ فی الحال حالات میں مسلسل تغیر آرہا ہے۔