ہندوستان پر جنگ بندی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام

حق خود اداریت کیلئے شہریوں کی جدوجہد میں پاکستانی رول جاری رکھنے کا عہد : ممنون حسین
اسلام آباد ۔ 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے صدر ممنون حسین نے ہندوستان کو آج جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور انسانی حقوق کی پامالی کیلئے موردالزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس (ہند) کے اقدامات سے علاقائی امن کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ ممنون حسین نے یوم پاکستان کے موقع پر مشترکہ فوجی پریڈ کے دوران مسئلہ کشمیر بھی اٹھایا۔ یوم پاکستان کے موقع پر 23 مارچ 1940ء کو منظورہ مشہور و معروف لاہور قرارداد کی یاد منائی جاتی ہے، جس میں آل انڈیا مسلم لیگ نے برطانوی ہند کے مسلمانوں کیلئے ایک علحدہ اراضی وطن کا مطالبہ کیا تھا۔ 1956 میں آج ہی کے دن پاکستان دنیا کا پہلا اسلامی جمہوریہ بنا تھا۔ سری لنکا کے صدر مائیتری پالا سری سینا نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پریڈ گراؤنڈ پر ان کا استقبال کیا۔ ہندوستانی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ بھی پریڈ کے مشاہدہ کیلئے مدعو بیرونی سفارتکاروں کے ساتھ بیٹھے دیکھے گئے۔ صدر ممنون حسین نے سرحد پار سے جنگ بندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان پر کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ارتکاب کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ان اقدامات کے ذریعہ پاکستان کے پڑوسی نے علاقائی امن کو داؤ پر لگا دیا ہے‘‘۔ کشمیری عوام کی جدوجہد کے فوری اور پرامن حل پر زور دیتے ہوئے پاکستانی صدر نے کہا کہ ’’مسئلہ کشمیر کا واحد حل یہی ہیکہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے اور پاکستان اس ضمن میں بدستور اپنا رول ادا کرتا رہے گا۔ ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان تمام علاقائی ملکوں کیلئے دست تعاون دراز کرنے کیلئے تیار ہے لیکن اس کو کمزوری تصور کرنا خطرناک غلطی ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منظرنامہ تبدیل ہوچکا ہے اور اب ممالک کو کسی ایک مخصوص ملک کی مرضی پر چلنے کیلئے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔