اسلام آباد۔ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا کہ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پاکستان میں ہیں، لیکن اتنے علیل ہیں کہ گھر سے نکلنے سے قاصر ہیں. غیر ملکی میڈیا سی این این کو دئے گئے ایک انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر بھارت مسعود اظہر کےخلاف ثبوت پیش کرے تو پاکستان کارروائی کرے گا، لیکن یہ معاملہ پہلے پاکستان کی عدالت میں جائے گا اور پھر گرفتاری کی جا سکے گی.
انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس اگر ٹھوس شواہد موجود ہیں تو پاکستان کو فراہم کرے تاکہ حکومت عوام اور عدلیہ کو قائل کر سکے. پاک بھارت کشیدگی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان صورتحال بگاڑنا چاہتا ہے نہ جنگی کیفیت پیدا کرنا چاہتا ہے. بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے سے پاک بھارت کشیدگی میں کمی آئے گی. انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خطے میں کشیدہ صورتحال پیدا کی، بھارت نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرکے پاکستان میں بم گرائے. ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت جنگ خودکشی ہوگی. پاکستان نے بھارت کو امن کے لیے متوازن پیشکش کی ہے اس لیے بھارت جب اور جہاں کہے مذاکرات کے لیے تیار ہیں. شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے پلوامہ واقعے کی تحقیقات کےلیے بھرپور تعاون کی پیشکش کی ہے اور ہم نے بارہا بھارت کے سامنے مذاکرات کرنے کی آپشن رکھی ہے. واضح رہےکہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14 فروری کو ایک کار خود کش دھماکے میں 40 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام بھارت نے براہ راست پاکستان پر عائد کیا تھا. پلوامہ واقعے کے بعد صورتحال کشیدہ ہوئی اور 26 فروری کی رات بھارتی فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جس پر پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بالاکوٹ کے قریب نصب ہتھیار پھینکتے ہوئے بھاگ نکلے تھے. جس کے بعد بدھ کی صبح پاک فضائیہ نے بھارت کو سرپرائز دیتے ہوئے بھارت کے دو طیارے مار گرائے جبکہ ایک بھارتی پائلٹ کو بھی گرفتار کر لیا تھا جسے آج رہا کر کے جذبہ خیرسگالی کے تحت واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا.