عمران خان نے کہاکہ مذکورہ لوک سبھا الیکشن دوران ہندوستان کے ساتھ مزید فوجی تصادم کے واقعہ کا انہیں خوف ہے
نئی دہلی۔ ایک اہم بات کوتسلیم کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ان کے ملک کی زمین کو دہشت گروپس کو اوراستعمال کا موقع نہیں دیاجائے گا۔ خان نے مزیدکہاکہ انہیں اس بات کا بھی خوف ہے جاریہ لوک سبھا الیکشن کے دوران ہندوستان کے ساتھ مزید فوجی تصادم پیش آسکتا ہے۔
فیناسل ٹائمز کو دئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں خان نے کہاکہ ’’ ہم مزید طور پر ہمارے ملک میں مصلح دستوں کا موقف نہیں لے سکتے۔
ہم کسی بھی دہشت گرد سرگرمی کوبرداشت نہیں کرسکتے ‘ جیسا پلواماں یا جو کچھ ہوا ہے‘‘۔ خان نے زوردیا کہ ان کے ’’ نئے پاکستان ‘‘ میں دہشت گردی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے‘ دعوی کیا کہ ملک کی تاریخ میں وہ دہشت گرد گروپس پر وہ سب سے خطرناک وار کررہے ہیں۔
انہو ں نے ایف ٹی کو بتایاکہ ’’ ہم نے پہلے ہی ان پر وار کرنا شروع کردیا ہے‘ ہم نے پہلے ہی ان کے تمام سیٹ اپ کو تباہ کردیاہے‘‘۔انہو ں نے کہاکہ ’’ فی الحال جو ہورہا ہے وہ پہلے کبھی پاکستان میں نہیں ہوا ہے‘‘۔
خان نے یہ بھی دعوی کیا کہ انہیں ’’ اب بھی فکر‘‘ یہ ہے کہ ہندوستان میں جنرل الیکشن سے قبل ’’ کچھ ہوسکتا ہے‘‘۔خان نے اپنے انٹرویو میں مخالف مسلم
تشہیر اور انتخابی مہم کے دوران پاکستان پر کئے گئے فضائیہ حملوں کے ضمن میں بی جے پی کی مہم کی طرف بھی اشارہ کیا۔
ہندوستان میں عام انتخابات کے سلسلے میں پاکستان بہت ہی چوکس ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہاں جب تک لوک سبھا انتخابات اختتام پذیر نہیں ہوجاتے سلامتی کا مسئلہ برقرار رہے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت انتخابات جیتنے کے لئے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’سلامتی فورس، حکومت اور پاکستان کے لوگ کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ کسی بھی جارحانہ اقدام کا منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ’’خفیہ رپورٹس ہے کہ دشمن کی دہشت گردانہ سرگرمیاں پلوامہ حملے کے بعد بلوچستان میں اضافہ ہوگیا ہے ۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سرحد کے ساتھ ہی ایران اور افغانستان کی سرحدوں کو بھی محفوظ بنایا جارہا ہے