مودی اور جن پنگ کی باہمی روابط پر بات چیت، دوران ہند کے لیے مودی کی دعوت قبول
قینگداؤ (چین) 9جون (سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندر مودی اور صدر چین ژی جن پنگ نے آئندہ سال ہندوستان میں چوٹی کانفرنس کے انعقاد سے اتفاق کیا ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو تقویت دینے کے علاوہ سرحد پر امن و سکون کو یقینی بنانے کی کوششیں جاری رکھنے پر غور کیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر چین کو 2019 میں ہندوستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا ہے ۔ صدر چین کے دورے کے موقع پر ہی موجودہ چوٹی کانفرنس منعقد ہوگی ۔ وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر ژی جن پنگ نے آج یہاں ایس سی او (شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن) سمٹ کے موقع پر بات چیت منعقد کرتے ہوئے باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا اور اشارہ دیا کہ دونوں ممالک ووہان میں اپنی غیر رسمی چوٹی ملاقات کے بعد روابط میں بہتری کو برقرار رکھنے کی کوششیں جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ دونوں ایشیائی طاقتوں کے قائدین کے درمیان یہ میٹنگ لگ بھگ چھ ہفتے بعد ہوئی ہے جبکہ اُنھوں نے چینی شہر ووہان میں غیررسمی سمٹ منعقد کی تھی۔ اِس کا مقصد مختلف شعبوں میں روابط کو تقویت پہنچانا اور گزشتہ سال کے ڈوکلم تعطل کے بعد دونوں ملکوں کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والی فورسیس کے درمیان بہتر ارتباط کو یقینی بنانا ہے۔ مودی قبل ازیں دو روزہ دورے پر یہاں دوپہر میں پہونچے۔ وہ سالانہ ایس سی او سمٹ میں شرکت کے لئے آئے ہیں۔ دونوں قائدین نے اپنی میٹنگ سے قبل گرمجوشی سے مصافحہ کیا اور میڈیا کو تصویرکشی کا موقع فراہم کیا۔ مودی نے اپنے ابتدائی ریمارکس میں کہاکہ ہندوستان اور چین کے درمیان مضبوط اور مستحکم تعلقات پرامن دنیا کے لئے مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔ اُنھوں نے ووہان میں ژی جن پنگ کے ساتھ اپنی غیر رسمی چوٹی ملاقات کو بھی یاد کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم نریندر مودی مودی شنگھائی تعاون کونسل کی سالانہ میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے آج چین کے شہر قینگداؤ پہونچے جہاں ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا گیا۔ ہندوستان ایس سی او کی میٹنگ میں پہلی مرتبہ مکمل رکن کے طور پر حصہ لے رہا ہے ۔ ہندوستان کو امید ہے کہ اس اجلاس کا نتیجہ مثبت رہے گا۔ مودی اجلاس سے علیحدہ اس کے کئی رکن ممالک کے سربراہوں سے ملیں گے اور تبادلہ خیال کریں گے ۔ وزیراعظم نے ہندوستان سے روانگی سے قبل ایک بیان میں کہا کہ وہ کونسل کے مکمل رکن کی حیثیت سے ہندوستانی وفد کی قیادت کرنے کے لئے بہت پرجوش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کے پاس دہشت گردی سے لڑنے ، علاحدگی پسندوں ،انتہاپسندی جیسے مسائل سے نمٹنے ، علاقوں کو آپس میں جوڑنے ، تجارت، کسٹم فیس، انصاف، صحت، زرعی، ماحولیاتی تحفظ کے مسائل پر بحث کے ساتھ ساتھ، آفات کے خطرہ کو کم کرنے اور لوگوں کے درمیان آپسی تعلقات کو بڑھانے کا ایک وسیع ایجنڈا ہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ قینگداؤ کا چوٹی اجلاس تنظیم کے ایجنڈے کو مزید مضبوط کرے گا اور اس سے تنظیم اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کا نیا آغاز ہوگا۔