جواہرلال نہرو یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار نے کہاکہ فسادات اب لوگوں کے گھروں تک پہنچ گئے ہیں
ممبئی۔ ہندوستان دھیرے دھیرے خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کیونکہ فسادات صرف بڑے شہروں تک محدود نہیں رہ گئے ہیں بلکہ یہ لوگوں کے گھروں تک پہنچ گئے ہیں۔ یہ بات ہفتہ کو ممبئی میں ہوئے ایک پروگرام کے دوران جواہرلا ل نہرو یونیورسٹی( جے این یو) طلبہ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار نے کہی۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ تشدد معمولی بات ہوگئی ہے جبکہ کھانا‘ کپڑا او رگھر جیسے بنیادی سوال اور کسان ‘ تعلیم وصحت کے لئے مسئلے گم ہوگئے ہیں‘ ان پر توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہاں ایک پروگرام میں کہاکہ ہندوستان دھیرے دھیرے خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے جبکہ ہم صاف طور پر دیکھ پارہے ہیں۔ فسادات اب بڑوں شہروں کی بات نہیں رہ گئے ۔
فسادات اب لوگوں کے گھروں تک پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ’ شام کھانے کے ٹیبل دووحصوں میں تقسیم ہوگئے ہیں۔
اگر کوئی والد سکیولرزم کی حمایت کرتا ہے تو بیٹا اسے پاکستانی حامی بتاتاہے‘۔جے این یو طلبہ یونین کے سابق صدر نے کہاکہ گھروں اور گاؤں کی لکیریں کھینچ دی گئی ہیں اور مسلم اکثریتی علاقوں کو منی پاکستان بتایاجانے لگا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’ فرقہ پرستی اس قدر زہر بن گئی ہے کہ آر ایس ایس گاؤں کو باٹنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔فسادات کے لئے باہر کے لوگوں کی ضرورت نہیں ہے‘ مقامی لوگ ہی کام کررہے ہیں۔جو لوگ ایک ساتھ کرکٹ کھیلتے ہیں‘ ایک ہی اسکول میں پڑھے ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ ان کادوست پاکستانی ہے‘۔
انہوں نے کہاکہ اگر جی ڈی پی بڑھح لگی لیکن اعدادوشمار کے وقت زراعت ‘ کپڑا اور تعمیرات کو اس میں شامل نہیں کیاجائے گاتو یہ بڑا مسئلہ ہوجائے گا‘۔
کنہیا نے کہاکہ ’ اگر کسان خودکشی کررہے ہیں‘ بارہ ہزار کسانوں نے ایک سال کے اندر اپنی زندگی ختم کرلیں اور انہیں انشورنس دینے والی کمپنی 10ہزا رکرور روپئے کماتی ہے تویہ مسئلہ ہے‘۔