ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے کیونکہ یہاں پر ہندو اکثریت میں ہیں: بی جے پی کی ریجوجو کو حمایت

نئی دہلی(انڈیا):مملکتی وزیر برائے داخلی امور کرن ریجوجوکی پریشانیوں اس وقت اضافہ ہواجب انہوں نے کہاکہ ہندوآبادی کے کم ہوتے تناسب پر ٹوئٹ کیا۔ان کے اس بیان کے بچاؤمیں بی جے پی آگے ائی ۔

مذکورہ بیان کی حما یت کرتے ہوئے بی جے پی قائد سبرامنیم سوامی نے منگل کے روز کہاکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے کیونکہ یہا ں پر اکثریت ہندوؤں کی پائی جاتی ہے ۔سوامی نے کہاکہ ’’ یہاں پر ہم ہندو اکثریت میں ہیں ‘ اس لئے ملک میں جمہوریت باقی ہے ۔

اگر ہم اسلامی ممالک کی طرف دیکھیں جہاں پر مسلمان اکثریب میں ‘ وہاں پر جمہوری نظام موجود نہیں ہے‘ اور جمہوریت کی بقاء کے لئے‘ ہمیں چاہئے ہندوؤں کی اکثریت کو باقی رکھیں مگر کس طرح اس کو باقی رکھیںیہ ایک بڑا سوال ہے۔ا

گر مسلمان بھی ہندوؤں کی طرح فیملی پلاننگ کرانا شروع کردیں تب یہ ممکن ہے‘‘۔اپنے دعوی کو ثبوت کے ساتھ پیش کرتے ہوئے ‘ سوامی نے پرزورانداز میں2001اور2011کی مردی شوری کو حوالہ دیا جو ہندوؤں کی آبادی کے گھٹتے تناسب کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ’’ان کے بیان کو غلط موڑ دینے کی کوشش کی جارہی ہے عمومی طور پر انہوں نے ملک کی مجموعی آبادی میں سے ہندؤوں کی آبادی کے کم ہوتے تناسب کے متعلق بات کہی ہے‘‘۔ریجوجو کے ٹوئٹ پر ایک تنازع پیدا ہوگیا ‘ اس کی ردعمل میں کانگریس نے کہاکہ بی جے پی اروناچل پردیش کو ہندوریاست میں تبدیل کررہی ہے۔

ریاست اترپردیش میں جاری انتخابات کے پیش نظر مذکورہ بیان کا بی جے پی : سماج وادی پارٹی‘ کانگریس اور بہوجن سماج وادی پارٹی کی جانب سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کے طور پر مسلم رائے دہندوں کو مشتعل کرنے کاکام کیاجارہا ہے۔