تہنیتی عشائیہ سے صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی کا خطاب ‘ سرمایہ کاروں سے میک ان انڈیا میں سرمایہ کاری کی اپیل
آکلینڈ۔یکم مئی ( سیاست مجیب کی رپورٹ ) صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی خصوصی طیارہ سے علی الصبح 5:45بجے تین روزہ سرکاری دورہ نیوزی لینڈ پر یہاں پہنچ گئے ۔ دیڑھ بجے دن ان کی پریس کانفرنس مقرر تھی جس کی کنوینر سارہ لی تھریلن تھیں ۔ بعدازاں صدر جمہوریہ نے ہندوستانی برادری کے تاجروں سے ملاقات کی اور رات کو ان کے اعزاز میں ترتیب دیئے ہوئے عشائیہ میں شرکت کی جس کا اہتمام گورنر جنرل نیوزی لینڈ جیری میک پاری نے کیا تھا ۔ نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے تین ہندوستانی نژاد ارکان کنول جیت سنگھ بخشی ‘ پرم جیت پرمار وغیرہ شریک تھے ۔ عشائیہ میں نیوزی لینڈ کے رکن پارلیمنٹ جگجیت سنگھ پرمار کے علاوہ نیوزی لینڈ میںہندوستان کے سفیر اور سابق گورنر جنرل آنند ستیہ آنند بھی شریک تھے ۔صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے عشائیہ میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کی حکومتوں میں برسوں سے ثمرآور اور باہمی تعاون کے رشتے برقرار ہیں ۔ دونوں ممالک کے کئی اقدار مشترک ہیں جن کی وجہ سے جغرافیائی سرحدیں بھی دونوں ممالک کو ایک دوسرے سے جدا کرنے سے قاصر ہیں ۔ باہمی افہام و تفہیم کے بندھن میں دونوں ممالک بندھے ہوئے ہیں ۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ نیوزی لینڈ اپنی حکمت عملیوں اور پالیسیوں کیلئے دنیا بھر میں شہرت رکھتا ہے ۔ علاوہ ازیں یہاں پر دودھ اور مصنوعات کی وسیع پیمانے پر صنعت قائم ہیں ۔ علاوہ ازیں ڈبہ بند خوراک بیرونی ممالک کو برآمد کی جاتی ہے ۔ صدر جمہوریہ نے یاد دہانی کی کہ ہندوستان میں وزیراعظم نریندر مودی نے ایک انوکھی اسکیم ’’میک ان انڈیا ‘‘ شروع کی ہے اور اس میں صدر جمہوریہ نے نیوزی لینڈ کے سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے سرمایہ کاروںمیںغیرمعمولی ہم آہنگی پائی جاتی ہے ۔ دونوں ممالک جمہوری اقدار کو فروغ دے رہے ہیں اور بین الاقوامی فورم پر سرگرم شراکت دار ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے آفات سماوی سے مقابلہ کے انتظامیہ اور ہندوستان کے انسداد آفات سماوی محکمہ کے درمیان تعاون کے وسیع تر مواقع موجود ہیں ۔ صدر جمہوریہ کل 7:30بجے شام ہندوستانی برادری کے ایک جلسہ سے خطاب کریں گے ۔ کل 9بجے صبح صدرجمہوریہ نیوزی لینڈ میں انڈین ایکسلنس ایواڈ طلبہ کو پیش کریں گے اور آکلینڈ یونیورسٹی کے طلبہ سے بھی خطاب کریں گے ۔ بعدازاں وہ اپنے وطن واپس ہوجائیں گے ۔