’ہندوستان ، کانگریس کے سبب ہندو راشٹرنہ بن سکا ‘

رام مندر بنانے کا عہد ، حیدرآباد میں شوبھا یاترا ، کالی چرن مہاراج اور راجہ سنگھ کی اشتعال انگیزی

حیدرآباد۔ 25 مارچ (سیاست نیوز) بھارت دیش کو ہندو راشٹر میں بدلنے تک ہندو چین سے نہیں رہیںگے ۔ ملک کو ہندو راشٹر بنانے اور رام راجیہ کے قیام تک انتھک جدوجہد جاری رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار کالی چرن مہاراج نے کیا جو آج یہاں شہر میں رام نوامی کے موقع پر منعقدہ شوبھا یاترا سے مخاطب تھے۔ ریاست مدھیہ پردیش کے اندور سے تعلق رکھنے والے سوامی نے رام مندر کی تعمیر کیلئے ہندوؤں کو شیواجی اور ویر ساورکر کے نقش قدم پر چلنے اور اتحاد کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے آپ کو ہر طرح سے تیار رہنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2023 تک بھارت دیش ہندو راشٹر میں بدل جائے گا اور اس کاز کے لئے اٹھائے گئے قدم کسی بھی قیمت پر نہیں رکیں گے۔ انہوں نے ہندوؤں کے ایک بڑے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ کامیابی کے نشانہ کو ساتھ رکھیں اور وجئے کا نشانہ بلند کرتے رہیں۔ انہوں نے کانگریس پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ 1947ء میں جب ملک مذہب کے نام پر تقسیم ہوا، پاکستان بنایا گیا، تب کانگریس کے سبب بھارت سیکولر ملک بنا۔ اس وقت کانگریس کی گھناؤنی پالیسی نہ ہوتی تو بھارت اس وقت ہندو راشٹر بن جاتا۔ اس موقع پر رکن اسمبلی گوشہ محل راجہ سنگھ جو اس شوبھا یاترا کی نگرانی کررہے تھے، اپنی زہر افشانی کو جاری رکھتے ہوئے پولیس اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سابق میں دوسری حکومتیں ایسی من مانی کرتی رہیں لیکن اب بی جے پی حکومت میں ایسا کچھ نہیں چلے گا۔ کل شام جاری کردہ اپنے ویڈیو بیان جس میں راجہ سنگھ نے پولیس کو کھلی وارننگ دی تھی اور پولیس کو جلوس میں ڈی جے پر روک لگانے کیلئے چیلنج کیا تھا۔ آج پھر اسی طرح کے تیور دکھائی دیئے اور کہا کہ سال 2019ء میں بی جے پی کی حکومت دوبارہ مزید اکثریت سے قائم ہوگی اور رام مندر بن کر رہے گا۔ انہوں نے بابر کی ناجائز اولاد اور دیگر الفاظ کا استعمال کیا اور چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ پر گھناؤنی سیاست رچنے کا الزام لگایا۔ قبل ازیں شوبھا یاترا کا سیتا رام باغ سے آغاز ہوا جو منگل ہاٹ، جمعرات بازار، بیگم بازار سے ہوتی ہوئی گولی گوڑہ پہونچی۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے وسیع تر انتظامات کئے گئے تھے اور حساس علاقوں کو عملاً پولیس چھاؤنی میں بدل دیا گیا تھا۔ جلوس کے راستوں پر مساجد، مذہبی مقامات کو پردوں سے ڈھانک دیا گیا تھا۔ سدی عنبر بازار مسجد کے قریب جلوس کی نگرانی سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار نے کی جبکہ پولیس کے دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی وہاں موجود تھے۔ جلوس کے سلسلے میں زائد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے تھے اور کمانڈ کنٹرول سے راست مشاہدہ جاری تھا۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار جلوس کے ساتھ موجود تھے اور غیرمعمولی صیانتی انتظامات کئے گئے تھے۔